aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ज़मीर-ए-वजूद"
جس سے گداز و گرم ضمیر وجود ہےہم سینۂ حیات کی وہ آہ سرد ہیں
ضمیرؔ سرکش و آشفتہ سر پہ جانے کیا گزریاصولوں سے وہ کر کے آج سمجھوتا نکلتا ہے
آج تو نے ضمیرؔ خود آگاہکتنی اچھی غزل سنائی ہے
شمع ضمیرؔ اک بھی نہیں روشنخانۂ دل ویران ہے بھائی
کچھ اس کا بھی انداز نظر بدلا ہوا ہےاب میں بھی ضمیرؔ اس کی دہائی نہیں دیتا
یہ اتفاق بھی اک انحراف ہے گویامرا ضمیرؔ ابھی تک مری پناہ میں ہے
لب کے تمام حرف ہوئے بے اثر ضمیرؔحالات زندگی کے دعا کے خلاف ہیں
میرا چہرہ جیسا تھا ویسا دکھایا اے ضمیرؔسب یقین آئینۂ بے باک پر ہیں آج بھی
تلاش کرتی ہے دنیا جسے بہ نام ضمیرؔوہ نغمہ بن کے صدائے جرس میں رہتا ہے
بہت غرور تھا پیراک ہونے کا جن کوانہیں ضمیرؔ شکار نہنگ ہونا پڑا
عمر تو ساری گھروندوں ہی میں گزری ہے ضمیرؔآخری بار یہ اک ریت کا گھر اور سہی
ضمیرؔ انجام الفت پر لرز جاتا ہے دل اکثرہنسی آتی ہے جس دم آنکھ میری ڈبڈباتی ہے
یہ کشش ہے ضمیرؔ الفت کیہم جدھر ہو گئے ادھر ہیں آپ
زندگی وقف خیال دوست ہے اپنی ضمیرؔاب کسی گوشے میں احساس انا ملتا نہیں
کیا نذر کروں گردش دوراں کو ضمیرؔ آججینے کی تمنا بھی مرے پاس نہیں ہے
کوئی درد دل میرا آج تک نہیں سمجھااے ضمیرؔ کام آتی کاش شاعری اپنی
یہ کائنات طلسمات ہست و بود سہیوجود رکھتا ہے ہر ذرہ دیدہ ور کے لئے
زینت لغت کی حرف حقیقت ہے اے ضمیرؔباطل کا ہر فریب حسیں کھا رہے ہیں ہم
پوچھو تو ضمیرؔ جگر افگار کہاں ہےجس دن سے گیا وہ نہ پھر اس کی خبر آئی
فضاؔ ہمیں تو ہے کافی یہی خمار وجودہے بے شراب بھی حاصل نشہ بہت گہرا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books