aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "दावत-ए-बरहमी"
چھین لو مجھ سے دوستو طاقت عرض مدعااس نے مزاج یار کو دعوت برہمی بھی دی
اے دل والو گھر سے نکلو دیتا دعوت عام ہے چاندشہروں شہروں قریوں قریوں وحشت کا پیغام ہے چاند
کرتا ہوں جمع پھر جگر لخت لخت کوعرصہ ہوا ہے دعوت مژگاں کیے ہوئے
تلخی کام و دہن کی آبیاری کے لیےدعوت شیراز ابر و باد کر لیتے ہیں ہم
دعوت رنگ و نکہت ہے یہخندۂ گل برباد نہیں ہے
دی ہے نظر کو دعوت بوس و مس و کنارکلیوں کے حسن پاک گنہ انتظار نے
ذائقہ جا سکا نہ منہ سے نویدؔدعوت شوخ و شنگ اڑائی تھی
اس وقت مجھ کو دعوت جام و سبو ملیجس وقت میں گناہ کے قابل نہیں رہا
مے چھٹی پر گاہے گاہے اب بھی بہر احترامدعوت آب و ہوا تسلیم کر لیتا ہوں میں
بھونروں کو اتنی دعوت حرص و ہوس نہ دےتجھ سے ترا گلاب بدن چھوٹ جائے گا
جو نظر تھی دعوت لطف و وفاجانے کیوں تیر و کماں ہے آج کل
خاک صحرا کی نہیں عقل اڑایا کرتیدعوت فکر و نظر دشت و جبل دیتے ہیں
عکس اس کا نہیں آئینۂ تقدیر میں ہاںدعوت فکر و تدبر ہے اگر سمجھو تو
میں اس خرابۂ دل کے اجاڑ منظر میںکسی کو دعوت سیر و قیام کیا دیتا
ضبط غم سے رہیں ملاقاتیںہم غم برہمی سے مل نہ سکے
اب گھٹائیں میکدے پر چھائیں تو میں کیا کروںبے دلی کو دعوت آب و ہوا سے کیا غرض
یہی ہے دعوت عیش و نشاط روز و شبخوشی کا ذکر نہیں اشک بار ہیں ہم لوگ
سوئے مقتل بڑھے چلو کہ وہ آجدعوت عمر معتبر دے گا
دے رہی ہیں ہر نفس کو دعوت فکر و نظریہ مزاج دہر کی تبدیلیاں کچھ ان دنوں
شباب دعوت رنگینیٔ نظر ہے ضیاؔمگر نظر ہی فقیہانہ ہو تو کیا کہئے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books