aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "पुर-ख़ता"
میں ہوں عاصی کہ پر خطا کچھ ہوںتیرا بندہ ہوں اے خدا کچھ ہوں
عاصی سہی ذلیل سہی پر خطا سہیبندہ تو ہے رشیدؔ غفور الرحیم کا
پر خطا سہی جعفرؔ بے وفا سہی جعفرؔخیر تم سہی حق پر بات کیا بڑھانی ہے
پہاڑوں کی بلندی پر کھڑا ہوںزمیں والوں کو چھوٹا لگ رہا ہوں
گھاٹ پر ختم ہر کہانی ہےراکھ ہی آخری نشانی ہے
کون کس بات پر خفا ہو جائےکچھ نہ بولوں اگر پتا ہو جائے
راستہ ہے پر خطر یہ سوچ کرصبح سے بیٹھا ہوں میں دہلیز پر
میں یوں حیات کی وادیٔ پر خطر میں رہاچراغ جیسے کوئی آندھیوں کے گھر میں رہا
میں زندگی کی رہ پر خطر میں تنہا تھاپتہ چلا کہ میں اس رہ گزر میں تنہا تھا
تجھ کو جینا ہوا پر خطر زندگیجان لے گی تری رہ گزر زندگی
جہاں چھو کے دیکھوں وہیں پر خلا ہےہوا میں ہوا کے سوا اور کیا ہے
شہر یہاں پر ختم ہوا ویرانے آتے ہیںصحراؤں میں سب نقصان اٹھانے آتے ہیں
دالان میں کبھی کبھی چھت پر کھڑا ہوں میںسایوں کے انتظار میں شب بھر کھڑا ہوں میں
ندی کے اس پار کھڑا اک پیڑ اکیلادیکھ رہا ہے ان جانے لوگوں کا ریلا
سفر میں راستہ جو پر خطر ملا تھا مجھےبہت ہی خوب تھا کیوں راہبر ملا تھا مجھے
پر خطر راہ اگر ہو تو سفر مت کیجےزندگی زیر و زبر ہو تو سفر مت کیجے
یہ حقیقت بھی بجا کہ پر خطر ہے زندگیخون دل پیتی ہے پھر بھی بے ثمر ہے زندگی
کوچے میں ان کے جانا مانا کہ پر خطر ہےموسل سے کیوں ڈریں ہم جب اوکھلی میں سر ہے
میں بوندا باندی کے درمیان اپنے گھر کی چھت پر کھڑا رہا ہوںچراغ تھا کوئی جس کے ہمراہ رات بھر بھیگتا رہا ہوں
یہ کس مہم پر چلے تھے ہم جس میں راستے پر خطر نہ آئےہمیں نوازا نہ وحشتوں نے ہمیں جنوں کے ہنر نہ آئے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books