تلاش کے نتائج
تلاش کا نتیجہ "पेच-ओ-ख़म"
غزل کے متعلقہ نتیجہ "पेच-ओ-ख़म"
غزل
جدا جب تک تری زلفوں سے پیچ و خم نہیں ہوں گے
ستم دنیا میں بڑھتے ہی رہیں گے کم نہیں ہوں گے
کلیم عاجز
غزل
ہزاروں پیچ و خم اور جستجوئے دائمی کب تک
اگر منزل کوئی شے ہے تو پھر یہ گمرہی کب تک
استاد عظمت حسین خاں
غزل
وہ پیچ و خم جہاں کی ہر اک رہ گزر میں ہے
خود کاروان وقت بھی اب تک سفر میں ہے
ہربنس لال انیجہ جمالؔ
غزل
کسی کے گیسوؤں کے پیچ و خم کا ہو کے رہ گیا
کسی کے گیسوؤں کے پیچ و خم سے کھیلتا ہوا