aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "लब-ए-गोया"
لب جاں بخش پہ دم اپنا فنا ہوتا ہےآج عیسیٰ سے یہ بیمار جدا ہوتا ہے
ہر طرف دیوار و در اور ان میں آنکھوں کے ہجومکہہ سکے جو دل کی حالت وہ لب گویا نہیں
دعا لب جام نے بھی مانگی سبو نے بھی ہاتھ اٹھا اٹھا کرہماری محفل میں آیا ساقی خدا خدا کر خدا خدا کر
کیوں نہ ہوں عاشق لب جاناںچشمۂ آب زندگانی ہے
ناتواں کا بھلا کس منہ سے میں شکوہ کروںخال ہے یاں مہر خاموش لب گفتار پر
او برق طور تا بہ کجا لن ترانیاںپتھرا گئیں ہیں آنکھیں مرے انتظار میں
نہیں چاک دامن کوئی مجھ سا گویاؔنہ بخیہ کی خواہش نہ فکر رفو ہے
بلا کر اس سے دو باتیں تو سن لےیہ کہتے ہیں کہ گویاؔ خوش بیاں ہے
شب وصل صنم ولا ہے یہبوسے ہونٹوں کی لے مزا ہے یہ
تجھ کو او نوجواں کہا بے مثلآج معنی لا فتا سمجھے
گو ہم قفس سے جا نہ سکے بوستاں تلکاڑ اڑ کے رنگ چہرہ گیا پر وہاں تلک
خدا کو بھول گیا محو خود پرستی ہےتو اور کام میں ہے موت تجھ پہ ہستی ہے
منہ ہے گویاؔ کا اس کا بوسہ لےبات دشمن نے یہ بنائی ہے
نہیں بچتا ہے بیمار محبتسنا ہے ہم نے گویاؔ کی زبانی
بار عصیاں سر پہ ہے گویا بہتکیا اٹھائیں سر جھکے جاتے ہیں ہم
داغ تن کھل رہے ہیں صورت گلہم ہیں گویا شگوفہ دار درخت
ان دنوں پھر تجھے گویاؔ جو ہے چپکی سی لگیپھر ارادہ طرف ملک خموشاں ہوگا
ہے گفت و شنید ایسے سے اے رشکؔ کہ جس نےگوشہ شنوا و لب گویا کو بنایا
شور سے گونجتے سناٹوں کےوا کرے کیا لب گویا کوئی
ہر چند اختلاف کے پہلو ہزار تھےوا کر سکا مگر لب گویا نہ تو نہ میں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books