aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "सुतून-ए-महकम"
یہی تو ہیں دو ستون محکم انہیں پہ قائم ہے نظم عالمیہی تو ہے راز خلد و آدم نگاہ میری شباب تیرا
کسی کا خون عدالت میں پھر ہوا ہوگاستون دار و رسن لال لال ہے پیارے
سمجھ رہا ہے ادھر وہ ستون چرخ و زمیںادھر یہ حال کہ محور سے ہٹ گیا ہوں میں
پھر چراغ ستون دار بجھاآج پھر موت ٹل گئی شاید
ستون دار پہ رکھتے چلو سروں کے چراغجہاں تلک یہ ستم کی سیاہ رات چلے
پہاڑ دن کو اداسی ث کاٹنے والوستون شب کو سنبھالے ہوؤں کا دکھ سمجھو
ستون ریگ نہ ٹھہرا عدیمؔ چھت کے تلےمیں ڈھ گیا ہوں خود اپنے کو آسرا دے کر
سبھی تو میری طرح حوصلہ نہیں رکھتےستون دار کو دو چار ہاتھ کم کر دے
ستون دار کی مانند جسم بڑھتے گئےبدن سے ہو ہی نہ پائی کبھی صلیب الگ
تاریکیوں میں دیکھتا ہوں روز خون خوابشب کو سہارا دیتا شکستہ ستون خواب
ستون جسم پر میرے نئے زخموں کے ریشم سےمحبت کا ترانہ خود مرے احباب لکھیں گے
حق پرستوں کے لیے دشوار ہے دنیا مگراک ستون دار تک جانے میں آسانی تو ہے
میں اکیلا ہی نہیں ہوں اس ستون دار پرہے مرے ہم راہ اک ادراک بھی انجام بھی
احساس و فکر اس لیے اب ہیں بجھے بجھےروشن ستون دار پہ کوئی بھی سر نہیں
ستون شوق پر اک روشنی سی پڑ رہی ہے جوچراغ آرزو کوئی تہہ محراب رکھا ہے
وبال دوش تھا یہ تم کسی کونے پہ لکھ دینانمائش کے لیے جب سر ستون دار پر رکھنا
وہی ہے آج جو کل تھی سزائے حق گوئیستون دار پہ ہاں سر بدلتے رہتے ہیں
وہ جس کو دیکھنے اک بھیڑ امڈی تھی سر مقتلاسی کی دید کو ہم بھی ستون دار تک آئے
میں ایک سنگ سر افگندہ تو ہے سنگ تراشستون کعبہ بنا یا صنم بنا مجھ کو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books