aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "Dho"
اب نہ وہ میں نہ وہ تو ہے نہ وہ ماضی ہے فرازؔجیسے دو شخص تمنا کے سرابوں میں ملیں
پڑی رہنے دو انسانوں کی لاشیںزمیں کا بوجھ ہلکا کیوں کریں ہم
ریت بھری ہے ان آنکھوں میں آنسو سے تم دھو لیناکوئی سوکھا پیڑ ملے تو اس سے لپٹ کے رو لینا
رو دھو کے وہ بھی ہو گیا خاموش ایک روزدو چار دن میں رنگ حنا بھی اتر گیا
کیا رنگ جہاں میں ہو رہے ہیںدو ہنستے ہیں چار رو رہے ہیں
جو دل پر داغ ہیں پچھلی رتوں کےانہیں اب آنسوؤں سے دھو رہا ہوں
ہاتھ دھو دل سے یہی گرمی گر اندیشے میں ہےآبگینہ تندی صہبا سے پگھلا جائے ہے
بغاوت کر کے خود اپنے لہو سےغلامی داغ اپنے دھو رہی تھی
داغ باقی نہیں کہ نقش کہوںکوئی دیوار دھو گیا جیسے
لگ چکے ہیں دامنوں پر جتنے رسوائی کے داغان کو آنسو کیا سمندر تک بھی دھو سکتا نہیں
کبھی تو یوں بھی امنڈتے سرشک غم مجروحؔکہ میرے زخم تمنا کے داغ دھو دیتے
روز ہم اشکوں سے دھو آتے ہیں دیوار حرمپگڑیاں روز فرشتوں کی اچھال آتے ہیں
ہر ایک زخم کو اشکوں سے دھو کے چوم لیامیں ایسے ٹھیک ہوا اس کی دیکھ بھال کے بعد
سوچ سمجھ کر چٹانوں سے الجھا ہوں ورنہبہتی گنگا میں ہاتھوں کو دھو سکتا ہوں میں
یوں حسرتوں کے داغ محبت میں دھو لیےخود دل سے دل کی بات کہی اور رو لیے
زہر سے دھو لیے ہیں ہونٹ اپنےلطف ساقی نے جب کمی کی ہے
یہ زخم جس کو وقت کا مرہم بھی کچھ نہیںیہ داغ، سیل گریہ جسے دھو نہیں رہا
مبادا ہو کوئی ظالم ترا گریباں گیرمرے لہو کو تو دامن سے دھو ہوا سو ہوا
جسم و جاں سے اترے گی گرد پچھلے موسم کیدھو رہی ہیں سب چڑیاں اپنے پنکھ چشموں پر
کتابوں میں دھرا ہے کیا بہت لکھ لکھ کے دھو ڈالیںہمارے دل پہ نقش کالجحر ہے تیرا فرمانا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books