aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "aafaaq"
آفاق کی منزل سے گیا کون سلامتاسباب لٹا راہ میں یاں ہر سفری کا
کیا تھا عہد جب لمحوں میں ہم نےتو ساری عمر ایفا کیوں کریں ہم
ذہن انسانی ادھر آفاق کی وسعت ادھرایک منظر ہے یہاں اندر کہ باہر دیکھیے
کون اترا ہے یہ آفاق کی پہنائی میںآئنہ خانے کی حیرت نہیں دیکھی جاتی
میں نے تو پکارا ہے محبت کے افق سےرستے میں ترے سنگ حرم ہے تو مجھے کیا
وقت نے ایسے گھمائے افق آفاق کہ بسمحور گردش سفاک سے خوف آتا ہے
کیا زمیں کیا آسماں کچھ بھی نہیںہم نہ ہوں تو یہ جہاں کچھ بھی نہیں
وحشت پہ میری عرصۂ آفاق تنگ تھادریا زمین کو عرق انفعال ہے
مقامر خانۂ آفاق وہ ہےکہ جو آیا ہے یاں کچھ کھو گیا ہے
کوشش کے باوجود بھی ساکن نہیں رہاکچھ دن میں سامنے رہا کچھ دن نہیں رہا
میں اپنے پیار کا دیپ لیے آفاق میں ہر سو گھوم گیاتم دور کہیں جا پہنچے تھے آکاش پہ جی بہلانے کو
منتظر اتنی کبھی تھی نہ فضائے آفاقچھیڑنے ہی کو ہوں پر درد غزل ساز تو دے
اب تلک حاتمؔ سے تو واقف نہیں افسوس یارشاعری کے فن میں وہ آفاق میں مشہور ہے
دلوں میں ولولے آفاق گیری کے نہیں اٹھتےنگاہوں میں اگر پیدا نہ ہو انداز آفاقی
تنگ ہے شادؔ مرے ذوق کی وسعت کے لیےحلقۂ زلف ہے آفاق کا گھیرا کیا ہے
نگاہیں کیوں نہ ٹھہریں اس پہ آفاقؔشجر پر ہی پرندے بیٹھتے ہیں
مجلس آفاق میں پروانہ ساںمیرؔ بھی شام اپنی سحر کر گیا
طوفان کی امید تھی آندھی نہیں آئیوہ آپ تو کیا اس کی خبر بھی نہیں آئی
عشق کے تغافل سے ہرزہ گرد ہے عالمروئے شش جہت آفاق پشت چشم زنداں ہے
افلاک کی محراب ہے آئی ہوئی انگڑائیبے کیف کچھ آفاق کی اعضا شکنی سے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books