aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "aarif"
خواب کی طرح بکھر جانے کو جی چاہتا ہےایسی تنہائی کہ مر جانے کو جی چاہتا ہے
ہاں اے فلک پیر جواں تھا ابھی عارفکیا تیرا بگڑتا جو نہ مرتا کوئی دن اور
ہجر کی دھوپ میں چھاؤں جیسی باتیں کرتے ہیںآنسو بھی تو ماؤں جیسی باتیں کرتے ہیں
مرے خدا مجھے اتنا تو معتبر کر دےمیں جس مکان میں رہتا ہوں اس کو گھر کر دے
عذاب یہ بھی کسی اور پر نہیں آیاکہ ایک عمر چلے اور گھر نہیں آیا
ہوش عارف کی ہے یہی پہچانکہ خودی میں سما نہیں سکتا
دیار نور میں تیرہ شبوں کا ساتھی ہوکوئی تو ہو جو مری وحشتوں کا ساتھی ہو
میرا مالک جب توفیق ارزانی کرتا ہےگہرے زرد زمین کی رنگت دھانی کرتا ہے
جیسا ہوں ویسا کیوں ہوں سمجھا سکتا تھا میںتم نے پوچھا تو ہوتا بتلا سکتا تھا میں
حامی بھی نہ تھے منکر غالبؔ بھی نہیں تھےہم اہل تذبذب کسی جانب بھی نہیں تھے
یعنی بہ حسب گردش پیمانۂ صفاتعارف ہمیشہ مست مے ذات چاہیے
بکھر جائیں گے ہم کیا جب تماشا ختم ہوگامرے معبود آخر کب تماشا ختم ہوگا
اب بھی توہین اطاعت نہیں ہوگی ہم سےدل نہیں ہوگا تو بیعت نہیں ہوگی ہم سے
سمجھ رہے ہیں مگر بولنے کا یارا نہیںجو ہم سے مل کے بچھڑ جائے وہ ہمارا نہیں
وہی پیاس ہے وہی دشت ہے وہی گھرانا ہےمشکیزے سے تیر کا رشتہ بہت پرانا ہے
کوئی تو پھول کھلائے دعا کے لہجے میںعجب طرح کی گھٹن ہے ہوا کے لہجے میں
جو بنا ہے عارف با خدا یہ وہی ظہیرؔ ہے بے حیاوہ جو رند خانہ بدوش تھا تمہیں یاد ہو کہ نہ یاد ہو
ستاروں سے بھرا یہ آسماں کیسا لگے گاہمارے بعد تم کو یہ جہاں کیسا لگے گا
شہر گل کے خس و خاشاک سے خوف آتا ہےجس کا وارث ہوں اسی خاک سے خوف آتا ہے
تھکن تو اگلے سفر کے لیے بہانہ تھااسے تو یوں بھی کسی اور سمت جانا تھا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books