aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "baazaar-e-ulfat"
یہ مانا شیشۂ دل رونق بازار الفت ہےمگر جب ٹوٹ جاتا ہے تو قیمت اور ہوتی ہے
تجھے بھی علم ہے الفتؔ کہ صرف دن ہیں مرےہر ایک رات تو بازار ہے مری دنیا
میں اس کو صورت خرگاہ و خیمہ ہوں الفتؔمرا صنم مجھے مثل طناب لگتا ہے
خطبۂ آخر میں سب سمجھا دیاکر دی قائم ہم نے الفت چپ رہو
نیند جب کھلی الفتؔ اس کی یاد آ بیٹھیکروٹیں لیں سانسوں نے گرمیوں کے پہلو میں
رشک آتا ہے مجھے رسم وفا پر الفتؔبے وفا ہونا یہاں شرط وفا ہے اب بھی
سجے ہیں ہر طرف بازار ایسا کیوں نہیں ہوتابکے اب تو غم لاچار ایسا کیوں نہیں ہوتا
بظاہر گرم ہے بازار الفتمگر جنس وفا کم ہو گئی ہے
پرستار وفا کوئی نہیں بازار الفت میںخریداری نہیں جس کی وہ سودا ہو گئے ہم تم
دیکھیے حال پریشاں کو الٹ کر الفتؔہم کسی ماضی کے کھوئے ہوئے آئندہ ہیں
انشاؔ جی اسے روک کے پوچھیں تم کو تو مفت ملا ہے حسنکس لیے پھر بازار وفا میں تم نے یہ جنس گراں کی ہے
چارہ سازی مریض الفت کیآپ کے واسطے نہیں مشکل
رسم الفت کا پاس ہے ورنہغیر خود پہ حلال کر لیتا
درس الفت ہے زمانے کے لیے میرا جنوںشوق سے اہل بصیرت مجھ کو دیوانہ کہیں
میں اپنے دعوائے الفت سے آج باز آیاگزر گئی ہے مگر شرمسار گزری ہے
نشہ اترا مگر اب بھی تمہاری مست آنکھوں سےپیے تھے جو مئے الفت کے ساغر یاد آتے ہیں
کیا کوئی دل کا خریدار ادھر آ نکلااس قدر گرمئ بازار کہاں سے آئی
جنس وفا کا دہر میں بازار گر گیاجب عشق فیض حسن کا حامل نہیں رہا
بہت دن درس الفت میں کٹے ہیںمحبت کے سبق برسوں رٹے ہیں
آتش الفت کی دھڑکن بڑھ گئیگر پڑا دل شعلۂ رخسار میں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books