aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "bhigonaa"
برسات کا بادل تو دیوانہ ہے کیا جانےکس راہ سے بچنا ہے کس چھت کو بھگونا ہے
دریا کی روانی کو ظفرؔ چھوڑیئے فی الحالتھوڑا سا یہ ہونٹوں کو بھگونا ہی بہت ہے
پھر اتر آئے ہیں پلکوں پہ سسکتے آنسوپھر کسی شام کے آنچل کو بھگونا ہے ہمیں
آج تک دامن نہ بھیگا تھا بھگونا پڑ گیاکس نے کس کا ساتھ چھوڑا ہے کہ رونا پڑ گیا
سمجھنا تھا مجھے بارش کا پانیتمہیں کپڑے بھگونا چاہئے تھا
چل باغ میں روتے ہیں گلابوں سے لپٹ کرگھر میں بھی تو تکیہ ہی بھگونا ہے مری دوست
دن سنہرا ہے تو اپنے آپ سے مل لو ضرورشام تا شب تو فقط تکیہ بھگونا چاہیئے
بچھڑتے وقت اس کی آنکھ میں کچھ بھی نہیں دیکھااسے دو پل تو پلکوں کو بھگونا چاہیے تھا خیر
سوچتا ہوں میں کہ کچھ اس طرح رونا چاہیےاپنے اشکوں سے ترا دامن بھگونا چاہیے
اشک ہو آنکھیں بھگونا ہو تو پھرآنکھ میں سپنا سلونا ہو تو پھر
اس سے کچھ کہنے کا مطلبآنسو میں آواز بھگونا
روز بن برسے گزر جائیں گے بادل کب تکاپنے اشکوں سے صباؔ ان کو بھگونا اک دن
گہرے پانی میں اتر کر اعجازؔدیکھ دامن نہ بھگونا میرا
تمہیں دامن بھگونا چاہئے تھاکبھی تو کھل کے رونا چاہئے تھا
بن گئے اشک مرے دوست کے ماتھے کا عرقمہر کو رشحۂ شبنم نے بھگونا چاہا
یاد پھر آئی تری موسم سلونا ہو گیاشغل سا آنکھوں کا بس دامن بھگونا ہو گیا
سارا دن پھول پرونا چاہوںاس کو خوشبو میں بھگونا چاہوں
یہ دل نکال کے رکھنا تو پہلے کاغذ پرپھر آنسوؤں سے بھگونا کوئی مذاق نہیں
سر دریائے تن سیر و سفر مقصد نہیں میراذرا بس ہاتھ پانی میں بھگونا چاہتا ہوں میں
اتنے پانی میں ڈوب جائے گامن کے آنگن کو بس بھگونا ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books