aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "darbaar-e-aam"
آپ ہیں اور مجمع اغیارروز دربار عام ہوتا ہے
یار تو قتل عام کر ڈالےتیغ باندھے کہاں کمر ہی نہیں
راز کہاں تک راز رہے گا منظر عام پہ آئے گاجی کا داغ اجاگر ہو کر سورج کو شرمائے گا
اے دل والو گھر سے نکلو دیتا دعوت عام ہے چاندشہروں شہروں قریوں قریوں وحشت کا پیغام ہے چاند
دیکھا گیا نہ مجھ سے معانی کا قتل عامچپ چاپ میں ہی لفظوں کے لشکر سے کٹ گیا
یہ بات سچ ہے یہاں گفتگو عوام سے ہےمگر ادب کو گزر گاہ عام مت کرنا
کمال فن ہے قتل عام اس کاوہ شیشہ گر ہے آہن گر نہیں ہے
آپ کے شکوۂ بے جا کا گلہ کیا کرناآپ نے اپنی محبت تو کبھی دی ہوتی
فکر روشن کو وہ شوریدہ سری کہتے ہیںیعنی سورج کو چراغ سحری کہتے ہیں
درپئے عمر رفتہ ہوں یا ربہر دم از خود گزشتہ ہوں یا رب
دربار شہہ حسن میں دیوانہؔ پہنچ کرکرتا ہے فقیرانہ صدا کچھ کہتا
ایک قتالہ چاہیے ہم کوہم یہ اعلان عام کر رہے ہیں
ووہیں پھر دربار شاہ ہند میں رکھ کر قدمناچنے گانے لگی ہنس ہنس بہ زیبائی بسنت
عبرت آموز ہے دربار شب و روز کا تاجطشت تاریخ میں سر رکھے ہیں دستار کے پاس
دربار سخنوراں میں تنہابیٹھا ہے رضا بھی سر جھکائے
میں تو جب جانوں کہ بھر دے ساغر ہر خاص و عامیوں تو جو آیا وہی پیر مغاں بنتا گیا
میں طلب تھا سر دربار جفامل گئے یار پرانے کتنے
ہیں اہل خرد کس روش خاص پہ نازاںپابستگی رسم و رہ عام بہت ہے
نا آشنائے نقش کف پائے عام ہےوہ راستہ بھی راہ گزر کہہ دیا گیا
کہو تو ہم بھی چلیں فیضؔ اب نہیں سر داروہ فرق مرتبۂ خاص و عام کہتے ہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books