aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "hate"
خط ایسا لکھا ہے کہ نگینے سے جڑے ہیںوہ ہاتھ کہ جس نے کوئی زیور نہیں دیکھا
میں نے مانا کہ کچھ نہیں غالبؔمفت ہاتھ آئے تو برا کیا ہے
قدیم سے ہٹے تو ہم جدید میں الجھ گئےنکل کے گردش فلک سے موسموں کے جال میں
عزیز تھے ہمیں نو واردان کوچۂ عشقسو پیچھے ہٹتے گئے راستہ دئے گئے ہم
جی ہی ہٹے نہ میرا تو اس کو کیا کروں میںہر چند بیٹھتا ہوں مجلس میں اس سے ہٹ ہٹ
آس پاس کے سارے منظرپیچھے ہٹتے جاتے ہیں
اپنے ہی گھر کے سامنے ہوں بت بنا ہواپردے ہٹے ہوئے ہیں دریچہ کھلا ہوا
محور عشق سے ذرا سا ہٹےمنتشر کائنات ہو جائے
آگے نکلا ہے تو پھر آگے نکلتا چلا جاپیچھے ہٹتے ہوئے سالار کی جانب مت دیکھ
ہم ہٹتے ہیں ملک عشق سے کبہیٹی کسی نے کہی ہماری
ہاتھ کیوں کھینچ لیا پھیر کے خنجر تو نےسر جگہ سے نہیں اٹھتے ہیں گراں جانوں کے
کبھی تو چشم فلک میں حیا دکھائی دےکہ دھوپ سر سے ہٹے اور گھٹا دکھائی دے
ہٹے نہ اپنی طبیعت سے حسن و عشق کبھیہزار بار زمانے میں انقلاب آیا
وہ گرد اڑائی کسی نے کہ سانس گھٹنے لگیہٹے یہ راہ سے دیوار تو ہوا آئے
ہاتھ پھیلاؤں تو کس کی سمت اپنا رخ کروںآسماں دشمن زمیں بندوں سے اکتائی ہوئی
ہٹے یہ آئنہ محفل سے اور تو آئےکوئی تو ہو جو کبھی دل کے روبرو آئے
روشن کرو مجھے کہ ذرا تیرگی ہٹےبے کار کب سے طاق پہ رکھا ہوا ہوں میں
چہروں کے خد و خال سلامت ہیں یا نہیںاب آئینوں سے گرد ہٹے تو پتا چلے
ہم بھی راہ وفا سے ہٹتے اگرتم کو اپنا کہا نہیں ہوتا
جب سے آنکھوں میں ترے رنگ بھرے ہیں درویشہم کو سوکھے ہوئے جنگل بھی ہرے ہیں درویش
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books