aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "khambaa"
تجھے کیا خبر مہ و سال نے ہمیں کیسے زخم دیے یہاںتری یادگار تھی اک خلش تری یادگار بھی اب نہیں
سخن میں خامۂ غالبؔ کی آتش افشانییقیں ہے ہم کو بھی لیکن اب اس میں دم کیا ہے
یہ عمر بھر جو پریشانیاں اٹھائی ہیں ہم نےتمہارے آئیو اے طرہ ہاۓ خم بہ خم آگے
یہ زلف خم بہ خم نہ ہو کیا تاب غیر ہےتیرے جنوں زدے کی سلاسل کو تھامنا
پانوں تک پہنچی وہ زلف خم بہ خمسرو کو اب باندھئے آزاد کیا
تری زلف خم بہ خم نے نئے سلسلے نکالےمری سینہ چاکیوں سے جو بنا مزاج شانہ
کیا ملا مٹا کر ہم تیرگی کے ماروں کواب سنوارئیے اپنی زلف خم بہ خم تنہا
شمیمؔ وہ نہ ساتھ دیں تو مجھ سے طے نہ ہو سکیںیہ زندگی کے راستے کہ زلف خم بہ خم کہیں
نیند کب میسر ہے جاگنا مقدر ہےزلف زلف اندھیارے خم بہ خم سویرے ہیں
زنجیر غم ہے خود مری خواہش کا سلسلہیا زلف خم بہ خم کہ سلاسل کہیں جسے
یہ زلفیں خم بہ خم یہ جسم بادہ رس یہ پیراہنمرے ناصح یہاں دل کی نگہبانی نہیں ہوگی
کبھی تیری کبھی دست جنوں کی بات چلتی ہےیہ افسانے تو زلف خم بہ خم ہوتے ہی رہتے ہیں
زلف کی طرح اس کو بس سنوارتے رہیےزندگی کو فطرت نے خم بہ خم بنایا ہے
اس کی زلف خم بہ خم سے اب نکلنا ہے محالغمزہ و ناز و ادا سے ایسا الجھایا مجھے
کل ارتھی کے نیچے سے پڑا مجھ کو گزرناکھڈا مرے پیچھے تھا تو کھمبا مرے آگے
ہجراں کی رات مشغلۂ دل سے پوچھئےاس زلف خم بہ خم کی گرہ کھولتا رہا
اے زلف خم بہ خم تجھے اپنا ہی واسطہہموار ہونے پائے نہ عمر رواں کی راہ
مرتعش ہوتا ہے جس کو دیکھ کر تار نفساس کا زلف خم بہ خم کا کھولنا اچھا لگا
یہ بدن کوئی پر خطر رستہفتنہ ساماں ہے خم بہ خم جانم
مجھ کو سارے منظر ہی تب سے الٹے لگتے ہیںزلف یار کو دیکھا جب سے خم بہ خم الٹا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books