aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "khayaabaa.n"
ڈھونڈ اجڑے ہوئے لوگوں میں وفا کے موتییہ خزانے تجھے ممکن ہے خرابوں میں ملیں
جہاں تیرا نقش قدم دیکھتے ہیںخیاباں خیاباں ارم دیکھتے ہیں
ہم نے کھلتے دیکھنا ہے پھر خیابان بہارشہر کے اطراف کی مٹی میں سونا ہے ابھی
دے حکم بادلوں کو خیاباں نشین ہوںجام و سبو اچھال بڑی تیز دھوپ ہے
پنپ سکا نہ خیاباں میں لالۂ دل سوزکہ سازگار نہیں یہ جہان گندم و جو
ہائے خوابوں کی خیاباں سازیاںآنکھ کیا کھولی چمن مرجھا گئے
سدا بہار خیابان آرزو تھا ظفرؔلہو کے پھول ہماری قبا سے کم نہ ہوئے
گلدستۂ جہات تھا نیرنگ راہ عشقتھا اک طلسم حسن خیابان دام شام
لاکھ آندھی چلے خیاباں میںمسکراتے ہیں طاقچوں میں کنول
پئے گل گشت ذرا اس قد بلائے فلک تاب و چمن ساز کو دے اذن خرامکہ ترے ہجر میں بے کیف ہے بے روح ہے بے تاب ہے بے خواب ہے لیلائے خیابان بہار
نکہت گل ہی نہیں خاک بھی ہے ہم کو عزیزاپنا صحرا ہے چمن اپنا خیاباں اپنا
نہ آیا کچھ مگر ہم کشتگان شوق کو آیاہوا کی زد میں آخر بے سپر رکھنا خیالوں کو
ہم کو معلوم ہے گزرے ہوئے موسم کا پتہتیری یادوں کے خیاباں میں رہا کرتا ہے
سبزۂ طرف خیاباں کیا ہواآہ کیوں شادابیٔ سنبل گئی
کیا اب کبھی جنوں کا بلاوا نہ آئے گاصحرا کی خاک اڑ کے خیاباں میں آئی ہے
خیاباں خیاباں میں پیہم تجسسبیاباں بیاباں میں آواز دینا
پھر خیاباں بعد شبنم دیکھیے فوراً کھلاناصحا تو دوستی کی ورد پر دشمن کھلا
کیا کوئی کہیں کنج خیابان سکوں ہےاے دشت غم زیست تری بے شجری میں
اس سلگتی دھوپ میں اپنا خیاباں چھوڑ کردیکھ لے وہ زخم کھانے تیری خاطر آ گیا
رت بدلتی رہی رنگ اڑتے رہے کم نظر باغباں کم نظر ہی رہےاک خیاباں کو سیراب کرتے رہے آبروئے بہار چمن بیچ کر
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books