Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اب درد بے دیار ہے اور جگ ہنسائی ہے

ظہیر فتح پوری

اب درد بے دیار ہے اور جگ ہنسائی ہے

ظہیر فتح پوری

MORE BYظہیر فتح پوری

    اب درد بے دیار ہے اور جگ ہنسائی ہے

    اس عشق نے بھی کیسی جواں موت پائی ہے

    بادل ہیں دل کے دل کوئی روزن کہیں نہیں

    اب چھاؤنی غموں نے فلک پر بھی چھائی ہے

    رخصت کے بعد تیرے سراپے سے ماورا

    یہ کون سی ادا ہے جو اب یاد آئی ہے

    آئی جو سر پہ دھوپ لگے خیمۂ خیال

    تم ہو جبھی تو وقت کو یوں نیند آئی ہے

    چپ ہو گیا ہے دل سا فسانہ نگار بھی

    تنہائی اک رہی تھی سو وہ بھی پرائی ہے

    کیا اب کبھی جنوں کا بلاوا نہ آئے گا

    صحرا کی خاک اڑ کے خیاباں میں آئی ہے

    جو گزرے غم کو خود میں سموئے رہیں گے ہم

    ہم نے ظہیرؔ جینے کی سوگند کھائی ہے

    مأخذ:

    Funoon(Jadeed Ghazal Number: Volume-002) (Pg. 418)

      • اشاعت: 1969
      • ناشر: احمد ندیم قاسمی
      • سن اشاعت: 1969

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے