aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "khi.nche"
آج ہم دار پہ کھینچے گئے جن باتوں پرکیا عجب کل وہ زمانے کو نصابوں میں ملیں
ایماں مجھے روکے ہے جو کھینچے ہے مجھے کفرکعبہ مرے پیچھے ہے کلیسا مرے آگے
کر سکتے ہیں چاہ تری اب سرمدؔ یا منصورؔملے کسی کو دار یہاں اور کھنچے کسی کی کھال
آنکھ سے آنکھ ملاتا ہے کوئیدل کو کھینچے لیے جاتا ہے کوئی
یاد ایام کہ اک محفل جاں تھی کہ جہاںہاتھ کھینچے بھی گئے اور ملائے بھی گئے
ٹھیس لگی ہے کیسی دل پر ہم سے کھنچے سے رہتے ہوآخر پیارے آیا کیسے اس شیشے میں بال کہو
کھنچے خود بخود جانب طور موسیٰکشش تیری اے شوق دیدار کیا تھی
شوق کو یہ لت کہ ہر دم نالہ کھینچے جائیےدل کی وہ حالت کہ دم لینے سے گھبرا جائے ہے
سامنے سب کے اس سے ہمکھنچے کھنچے سے رہتے تھے
شاید کہ کام صبح تک اپنا کھنچے نہ میرؔاحوال آج شام سے درہم بہت ہے یاں
کوئی ہے دل کھنچے جاتے ہیں اودھرفضولی ہے تجسس یہ کہ کیا ہے
گلیوں میں میری نعش کو کھینچے پھرو کہ میںجاں دادۂ ہوائے سر رہ گزار تھا
پیام آیا ہے پھر ایک سرو قامت کامرے وجود کو کھینچے ہے دار کا موسم
شرم روکے ہے ادھر شوق ادھر کھینچے ہےکیا خبر تھی کبھی اس دل کی یہ حالت ہوگی
رنج کھینچے تھے داغ کھائے تھےدل نے صدمے بڑے اٹھائے تھے
خلش کے ساتھ اس دل سے نہ میری جاں نکل جائےکھنچے تیر شناسائی مگر آہستہ آہستہ
پیوے میرا ہی لہو مانی جو لب اس شوخ کےکھینچے تو شنگرف سے خون شہیداں چھوڑ کر
نہیں صورت پذیر نقش اس کایوں ہی تصدیق کھینچے ہے بہزاد
رنگ رفتہ بھی دل کو کھینچے ہےایک شب اور یاں سحر دیکھو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books