aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "miir-saamaanii"
گئے وہ دن کہ دل سرمایہ دار درد پیہم تھامگر آنکھوں کی اب تک میر سامانی نہیں جاتی
کھلا نشے میں جو پگڑی کا پیچ اس کی میرؔسمند ناز پہ ایک اور تازیانہ ہوا
خلعت بادشہی خلعت عریانی ہےسرد سامان مرا بے سرد سامانی ہے
مری سمائی نہ صحرا میں ہے نہ گھر میں ہےنیا یہ مژدۂ وحشت سنا دیا ہے مجھے
آئے ہیں گھر مرا سجانے دردکچھ نئے اور کچھ پرانے درد
ٹک میرؔ جگر سوختہ کی جلد خبر لےکیا یار بھروسا ہے چراغ سحری کا
مرا سلمانؔ چھوٹا گھر ہے لیکنمرا رتبہ زمانہ کو پتہ ہے
وہاں پہ چل مجھے لے کر مرے سمند خیالجہاں نگاہ کی مستی حرام ہوتی ہے
گھر میں لگتا نہیں ہے جی میرادشت میں رہ گیا مرا سامان
عکس تیرے تیری خوشبو تیرے رنگبس یہی کچھ ہے مرے سامان میں
کہیں کچھ ہے کہیں کچھ ہے کہیں کچھمرا سامان سب بکھرا ہوا ہے
گمرہی کا مری سامان ہوا جاتا ہےراستہ زیست کا آسان ہوا جاتا ہے
یہ اتنی رات کو دروازہ پیٹتا ہے کونعجیب واہمے دل میں مرے سمانے لگے
اپنے گھر کا مجھے مہمان بہت کرتا ہےمیرا ہمدم مرا سمان بہت کرتا ہے
پھر سیاہی نے سمیٹا مرا سامان آ کرکل اثاثہ مرا اک شام کی زنبیل میں تھا
دریا نے پار اتار دی کشتی مری مگرمجھ کو ڈبو دیا مرا سامان جان کر
میں بے نیاز ہوں مرا سامان پوچھئےبیٹھا ہوا ہوں رخت قناعت لئے ہوئے
کچھ لوگوں نے حشمتؔ مرا سمان کیا ہےمیں وقت کے ماتھے پہ شکن دیکھ رہا ہوں
میرے کمرے سے چراتی تھی وہ چیزیں اور میںڈھونڈھتا تھا مرا سامان کہاں جاتا ہے
کہاں گئے مرے ساماں میں چند زخم بھی تھےمجھے بھی تم مرا اندوختہ نہیں دیتے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books