aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "mistar"
جنون آئنہ مشتاق یک تماشا ہےہمارے صفحے پہ بال پری سے مسطر کھینچ
حال لکھتا ہوں جان مضطر کارگ بسمل ہے تار مسطر کا
ایجاد غم ہوا دل مضطر کے واسطےپیدا جنوں ہوا ہے مرے سر کے واسطے
دیکھی شکن جو ان کی جبیں کی عتاب میںمسطر کے خط دکھائی دئے آفتاب میں
جلوے دکھلانے لگی صفحۂ تن پر کیا کیافرط کاہش سے ہر اک رگ رگ مسطر کے عوض
ورق گل پہ ترے چہرے کی لکھتا توصیفرگ بلبل سے اگر رشتۂ مسطر ہوتا
خون جگر کا حال فتوتؔ میں جب لکھامسطر کا ہو گیا ہے ہر اک تار تار سرخ
کبھی کسی کو مکمل جہاں نہیں ملتاکہیں زمین کہیں آسماں نہیں ملتا
محبتوں میں دکھاوے کی دوستی نہ ملااگر گلے نہیں ملتا تو ہاتھ بھی نہ ملا
نہ میں مضطرؔ ان کا حبیب ہوں نہ میں مضطرؔ ان کا رقیب ہوںجو بگڑ گیا وہ نصیب ہوں جو اجڑ گیا وہ دیار ہوں
کیوں سنے عرض مضطر مومنؔصنم آخر خدا نہیں ہوتا
فراقؔ اکثر بدل کر بھیس ملتا ہے کوئی کافرکبھی ہم جان لیتے ہیں کبھی پہچان لیتے ہیں
تمام علم زیست کا گزشتگاں سے ہی ہواعمل گزشتہ دور کا مثال میں ملا مجھے
بے طلب دیں تو مزا اس میں سوا ملتا ہےوہ گدا جس کو نہ ہو خوئے سوال اچھا ہے
اب تک مری یادوں سے مٹائے نہیں مٹتابھیگی ہوئی اک شام کا منظر تری آنکھیں
میں ڈھونڈتا ہوں جسے وہ جہاں نہیں ملتانئی زمین نیا آسماں نہیں ملتا
پھر مقرر کوئی سرگرم سر منبر ہےکس کے ہے قتل کا سامان ذرا دیکھ تو لو
اک حسن بے مثال کی تمثیل کے لیےپرچھائیوں پہ رنگ گراتا رہا ہوں میں
آدمی آدمی سے ملتا ہےدل مگر کم کسی سے ملتا ہے
تم نے کیسے بھلا دیا ہم کوتم سے ہی مستعار تھے ہم تو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books