aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "musaahib"
ہوا ہے شہہ کا مصاحب پھرے ہے اتراتاوگرنہ شہر میں غالبؔ کی آبرو کیا ہے
آنکھوں میں رہا دل میں اتر کر نہیں دیکھاکشتی کے مسافر نے سمندر نہیں دیکھا
کچھ بھی کہتے ہیں کہیں شہہ کے مصاحب جالبؔرنگ رکھنا یہی اپنا اسی صورت لکھنا
اس بار بھی دنیا نے ہدف ہم کو بنایااس بار تو ہم شہہ کے مصاحب بھی نہیں تھے
شاہ کو بھا گئی تھی اک داسیسب مصاحب اداس بیٹھے تھے
غلام عاشق و چاکر مصاحب و ہم رازغرض جو تھا ہمیں ہونا سو ہو لیے صاحب
اسے بھی شہ نے مصاحب بنا لیا اپناجس آدمی سے توقع تھی لب کشائی کی
داور حشر مجھے اپنا مصاحب نہ سمجھبعض اوقات کھری بات بھی ہو جاتی ہے
آئینہ ہے جو ان کا مصاحب تو کیا ہواہم بھی کبھی تھے دیکھنے والے جمال کے
وہ مصاحب جو زباں کھولتے ڈرتے تھے کبھیاب وہی میرے بزرگوں کی زباں کھینچتے ہیں
کچھ بھی تو یہاں حسب مراتب نہیں لگتااور شکوۂ حالات مناسب نہیں لگتا
ہم نے جو قصیدوں کو مناسب نہیں سمجھاشہ نے بھی ہمیں اپنا مصاحب نہیں سمجھا
خضر ہے بحری مسافر کا منار روشنیہے جہازوں کے لیے رہبر دھواں بتی چراغ
میں شاہ کا کبھی جو مصاحب نہیں ہواسجدہ بھی کوئی مجھ پہ تو واجب نہیں ہوا
حرص دربان کو آقا کا مصاحب سمجھےصبر آقا کو سمجھتا ہے کہ درباں ہے کوئی
مصاحب اور منصف تو بظاہر ظلم کرتے ہیںپس پردہ رضائے ظل سبحانی بھی ہوتی ہے
وہ جن کے پاؤں میں چل چل کے پڑ گئے چھالےوہ راہ عشق نہیں بھوک کے مسافر ہیں
تو امیروں کا مصاحب ہے مبارک ہو تجھےمیرے حصے میں غریبوں کی دعا رہنے دے
غیروں کی بر میں ترے اب تو یہ کچھ کثرت ہےیعنی ہر کوئی مصاحب نہ ہوا تھا سو ہوا
ہر چند کہ انکار مناسب بھی نہیں تھامیں تمغۂ تشہیر کا طالب بھی نہیں تھا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books