aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "saaya"
نگھرے کیا ہوئے کہ لوگوں پراپنا سایہ بھی اب تو بھاری ہے
بیٹھ کر سایۂ گل میں ناصرؔہم بہت روئے وہ جب یاد آیا
آہٹ سی کوئی آئے تو لگتا ہے کہ تم ہوسایہ کوئی لہرائے تو لگتا ہے کہ تم ہو
پھر صبا سایۂ شاخ گل کے تلےکوئی قصہ سناتی رہی رات بھر
سنا ہے آئنہ تمثال ہے جبیں اس کیجو سادہ دل ہیں اسے بن سنور کے دیکھتے ہیں
جس سمت بھی دیکھوں نظر آتا ہے کہ تم ہواے جان جہاں یہ کوئی تم سا ہے کہ تم ہو
اس خانۂ ہستی سے گزر جاؤں گا بے لوثسایہ ہوں فقط نقش بہ دیوار نہیں ہوں
اتنے روشن چہرے پر بھیسورج کا ہے سایا چاند
بے در و دیوار سا اک گھر بنایا چاہیےکوئی ہمسایہ نہ ہو اور پاسباں کوئی نہ ہو
اب میں کوئی شخص نہیںاس کا سایا لگتا ہوں
وقت کی دھوپ میں تمہارے لیےشجر سایہ دار تھے ہم تو
اب ترے شہر میں آؤں گا مسافر کی طرحسایۂ ابر کی مانند گزر جاؤں گا
اب عشق اس مقام پہ ہے جستجو نوردسایہ نہیں جہاں کوئی نقش قدم نہیں
تھک جاتا تھا بادل سایہ کرتے کرتےاور پھر میں بادل پہ سایہ کرتا تھا
پھر یاد بہت آئے گی زلفوں کی گھنی شامجب دھوپ میں سایہ کوئی سر پر نہ ملے گا
وہ چاندنی کا بدن خوشبوؤں کا سایا ہےبہت عزیز ہمیں ہے مگر پرایا ہے
پیڑ کے کاٹنے والوں کو یہ معلوم تو تھاجسم جل جائیں گے جب سر پہ نہ سایہ ہوگا
ایک سایہ مرے تعاقب میںایک آواز ڈھونڈتی ہے مجھے
پھول کی طرح مرے جسم کا ہر لب کھل جائےپنکھڑی پنکھڑی ان ہونٹوں کا سایا دیکھوں
تم پوچھو اور میں نہ بتاؤں ایسے تو حالات نہیںایک ذرا سا دل ٹوٹا ہے اور تو کوئی بات نہیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books