aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "sifat-shanaas"
فقیہ شہر نے گمراہ کر دیا ورنہصفت شناس حلال و حرام ہم بھی تھے
کہتے ہیں اس کے سلسلۂ زلف میں نصیرؔدل بھی مرید اب صفت شانہ ہو گیا
بچھڑنا تھا اگر منزل پہ آ کرسفر شانہ بہ شانہ کیوں کیا تھا
جو نظر کیا میں صفات میں ہوا مجھ پہ کب یہ عیاں نہیںمری ذات عین کی عین ہے وہاں دوسری کا نشاں نہیں
ہے میری ذات بھی منجملۂ صفات عتیقؔانا شناس بھی میں روح انکسار بھی میں
شبنمؔ آؤ نیا سفر آغاز کریںیاں اپنا کیا کام کہانی ختم ہوئی
وہ اک نظر سے مجھے بے اساس کر دے گامرے یقین کو میرا قیاس کر دے گا
میں جانتا ہوں مگر دل کو کون سمجھائےشناسؔ اس کو مرا ہم سفر نہیں رہنا
دنیا سے سفر شبنم و خورشید کے مانندہے صبح کسی کا تو سر شام کسی کا
سفر شباب کا گر عذر تھا تو اب سر شامقضائے عمر پڑھیں نیت نماز کریں
ستم کے بعد بھی باقی کرم کی آس تو ہےوفا شعار نہیں وہ وفا شناس تو ہے
حیرت میں تھی نظر سر بازار آئنہاک آئنہ تھا خود ہی خریدار آئنہ
شفاؔ بڑھو کہ افق در نظر رجز بر لبشفق کی آڑ میں کچھ کارواں سے گزرے ہیں
مزاج شانؔ تو شبنم صفت ہےکئے جاتا ہے شعلوں پر سفر کیوں
سفر حیات کا اک سمت ہو چکا ہے بہتشفقؔ ٹرین کی پٹری بدل کے دیکھتے ہیں
جام جم چاہئے شبنمؔ کو نہ اے پیر مغاںجلد دے بھر کے یہی جام سفال اچھا ہے
گزر جاؤ شہابؔ اس پر خطر کانٹوں کے جنگل سےکہ اس کے بعد پھر ایسا سفر کوئی نہیں آتا
صلہ یہ منزل مقصود کا ملا شادابؔسفر تمام ہوا اور ہم سفر بھی گیا
بقول حضرت اقبالؔ آج بھی شاداںؔحیات ذوق سفر کے سوا کچھ اور نہیں
جو شخص میم کے مفہوم تک نہیں پہنچاخدا کی شان محبت سکھا رہا ہے مجھے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books