aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "tasdiiq-naama"
مرے ہونے کا یہ تصدیق نامہ کس نے لکھا ہےگواہی کس کی میری ذات کے محضر پہ رکھی ہے
سن کے وہ حال کہتے ہے تسکیںؔنام بھی کچھ ہے اس فسانے کا
نام تسکیںؔ پہ یہ مضمون تپش نازیباتھا تخلص جو سزاوار تو بیتاب مجھے
وہ رنگ فشاں آنکھ وہ تصویر نما ہاتھدکھلائیں نئے روز مناظر تو مجھے کیا
شہر میں نامۂ تقدیس لکھا جائے گامطمئن ہوں مرا انکار الگ بیٹھا ہے
تا گنہ گاری میں ہم کو کوئی مطعوں نہ کرےہاتھ میں نامۂ تقدیر لیے پھرتے ہیں
گرچہ اب قرب کا امکاں ہے بہت کم پھر بھیکہیں مل جائیں تو تصویر نما ہو جانا
تسبیح نماز روزہ سے مجھ کو نہیں ہے کاممیں بت پرست ہوں مری پہچان یہ سخن
معلوم ہوا حال شہیدان گزشتہتیغ ستم آئینۂ تصویر نما ہے
نفس نفس زندگی کے ہو کر اجل کی تشہیر کر رہے ہیںیہ کس جتن میں لگے ہیں ہم سب کسے جہانگیر کر رہے ہیں
عذر گناہ داور محشر سے کیوں کروںغم مٹ گیا ہے نامۂ تقدیر دیکھ کر
آ گیا جس دن خیال جوشش دیوانگیچاک کر ڈالیں گے اپنا نامۂ تقدیر ہم
تقدیر محبت بھی بدل جائے گی نامیؔان ہاتھوں پہ ہو جائے ذرا رنگ حنا تیز
تسکیںؔ نے نام لے کے ترا وقت مرگ آہکیا جانے کیا کہا تھا کسی نے سنا نہیں
ہے کھیل کہ تقدیر کا انعام مرے نامبھیجے ہے کوئی نامۂ بے نام مرے نام
روح کی چیخیں بدن میں بہر تصدیق حیاتاور توثیق نوائے دل تری یادوں کی گونج
زور پر آہ تھی اور نالۂ شب گیر بھی تھامانتا ہم کو کبھی یہ فلک پیر بھی تھا
سر تسلیم خم کرنا پڑا تقصیر سے پہلےمحبت کی سزا مجھ کو ملی تعزیر سے پہلے
احباب بھی ہیں خوب کہ تشہیر کر گئےمیرا سکوت عشق سے تعبیر کر گئے
تجھ کو یہ غصہ تری تصویر آدھی رہ گئیمجھ کو یہ رونا مری تقدیر آدھی رہ گئی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books