aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ",SHeA"
کوئی جب پوچھتا ہے یہشیعہ ہو تم یا سنی ہو
سنی تھا وہ کہ شیعہ تھا مت پوچھ اے امامپڑھ فاتحہ کہ ایک مسلمان مر گیا
لکھنؤ شہر میںسب شیعہ اور سنی نہیں
کس کی آنکھوں میں سمایا ہے شعار اغیارہو گئی کس کی نگہ طرز سلف سے بے زار
بہ حال ناشتا صد زخم ہا و خون ہا خوردمبہ ہر دم شوکراں آمیختہ معجون ہا خوردم
تھی نظر حیراں کہ یہ دریا ہے یا تصوير آبجیسے گہوارے میں سو جاتا ہے طفل شیر خوار
کوئی کہتا تھا، ٹھیک کہتا تھاسرکشی بن گئی ہے سب کا شعار
پورے بھگت انہیں کہو صاحب کے لال ہیںاور جن کے آگے روغنی اور شیرمال ہیں
اداسیوں سے بھری زندگی کی بے رنگیوہ یاسیات نہ جس کو چھوئے شعاع امید
یہ غم تو وہ خوش مآل غم ہےجو کوہ سے جوئے شیر لائے
ہے جوئے شیر ہم کو نور سحر وطن کاآنکھوں کی روشنی ہے جلوہ اس انجمن کا
ایک اک لفظ مثل شیر و شکرکتنی میٹھی زبان ہے اردو
شعاع مہر نے یوں ان کو چوم چوم لیاندی کے بیچ کمدنی کے پھول کھل اٹھے
تھے جو اجداد تمہارے نہ تھا ان کا یہ شعارتم ہو بیوی سے پریشان وہ بیوی پہ نثار
(1)سورج نے ديا اپني شعاعوں کو يہ پيغام
شیو نے یہ بھجوایا ہے لو پیو اورآج شیو علم ہے امرت ہے عمل
اور جس نے اس بیاہ کی، مہما کہی بنائےاس کے بھی ہر حال میں، شیو جی رہیں سہائے
شعاع مہر کی ضیا سے تھے جگر جگر بدنقمر جمال جن کے عکس روشنی کے باب تھے
خدا علی گڑھ کے مدرسے کو تمام امراض سے شفا دےبھرے ہوئے ہیں رئیس زادے امیر زادے شریف زادے
خوشا کہ شیر و شکر ہو گئے گلے مل کرخلوص دل ہی دکھانے کو عید آئی ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books