aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ",uwWT"
لے کے پہنچے جہاںبٹ رہے تھے گھٹا ٹوپ بے انت راتوں کے سائے
اپنے بے انت خیالوں میںہر عہد نبھانے کی قسمیں
اندیشوں کی ریت نہ پھانکوپیاس کی اوٹ سراب نہ دیکھو
یاں دھن دولت کا انت نہیںہوں گھات میں ڈاکو لاکھ مگر
زنجیر نے کواڑ نہ پتھر گڑے رہےآخر کو اینٹ اینٹ کھداتی ہے مفلسی
یہ سوچ کر مری حالت عجیب ہو جاتیپلک کی اوٹ میں جگنو چمکنے لگتے تھے
اس نور کے سبب نظر آتی ہیں روٹیاںآوے توے تنور کا جس جا زباں پہ نام
گائے، بھینس اونٹ ہو یا بکریاپنے اپنے ٹھکانے خوش ہیں سبھی
کہ جن کی اوٹ چمکتا تھا درد انسانییہ واردات نہیں رزمیے حیات کے تھے
مکھی نے ووہیں بولی آ اونٹ کی بلائیکوئی پکارتا ہے کیوں خیر تو ہے بھائی
فردوس بر روئے زمیںہاں ہاں ہمیں است و ہمیں
کس زباں سے کہہ رہے ہو آج تم سوداگرودہر میں انسانیت کے نام کو اونچا کرو
پھر اوٹ لے کے دامن ابر بہار کیدل کو منائیں ہم کبھی آنسو بہائیں ہم
یہ ایک سانس جھمیلوں بھری جگوں میں رچیاس اپنی سانس میں کون اپنا انت دیکھے گا
ہے بزم ماہ کہ پرچھائیوں کی بستی ہےفضا کی اوٹ سے وہ خامشی برستی ہے
یہ نرم نرم ہواؤں کے نیلگوں جھونکےفضا کی اوٹ میں مردوں کی گنگناہٹ ہے
ہستی کی سرحد سے پرےخوابوں کی سنگیں اوٹ سے
تغافل و خمار اور بے خودی کی اوٹ میںنگاہیں اک جہاں کی ہوشیاریاں لئے ہوئے
پاؤں سے لہو کو دھو ڈالو!یہ راہیں جب اٹ جائیں گی
بیٹھنے لگتا ہے دل آوے کی طرحیاس ڈراتی ہے چھلاوے کی طرح
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books