aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "خشن"
خاک میں لتھڑے ہوئے خون میں نہلائے ہوئےجسم نکلے ہوئے امراض کے تنوروں سے
تم خون تھوکتی ہو یہ سن کر خوشی ہوئیاس رنگ اس ادا میں بھی پرکار ہی رہو
لطف مرنے میں ہے باقی نہ مزہ جینے میںکچھ مزہ ہے تو یہی خون جگر پینے میں
خس و خاشاک سے ہوتا ہے گلستاں خالیگل بر انداز ہے خون شہدا کی لالی
ہے اہل دل کے لیے اب یہ نظم بست و کشادکہ سنگ و خشت مقید ہیں اور سگ آزاد
تیرے ہونٹوں کے پھولوں کی چاہت میں ہمدار کی خشک ٹہنی پہ وارے گئے
ہمارا خون بھی سچ مچ کا صحنے پر بہا ہوگاہے آخر زندگی خون از بن ناخن بر آور تر
خون اپنا ہو یا پرایا ہونسل آدم كا خون ہے آخر
اک خشک قلم اک بند گھڑیمت روکو انہیں پاس آنے دو
عروق مردۂ مشرق میں خون زندگی دوڑاسمجھ سکتے نہیں اس راز کو سینا و فارابی
کب نظر میں آئے گی بے داغ سبزے کی بہارخون کے دھبے دھلیں گے کتنی برساتوں کے بعد
جو خون ہم نے نذر دیا ہے زمین کووہ خون ہے گلاب کے پھولوں کے واسطے
یہ چلا جائے گا رہ جائیں گے باقی سائےرات بھر جن سے ترا خون خرابا ہوگا
زبان خشک ہے آواز رکتی جاتی ہےتصورات کی پرچھائیاں ابھرتی ہیں
ظلم پھر ظلم ہے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہےخون پھر خون ہے ٹپکے گا تو جم جائے گا
خط خون سے لکھنے کی رسمیںجب عام تھیں ہم دل والوں میں
قبا چاہیئے اس کو خون عرب سےکیا تو نے صحرا نشینوں کو یکتا
چپ رہنا آسان نہیں تھابرسوں دل کا خون کیا ہے
میں نے ماضی سے کئی خشک سی شاخیں کاٹیںتم نے بھی گزرے ہوئے لمحوں کے پتے توڑے
یہ تیرا زرد رخ یہ خشک لب یہ وہم یہ وحشتتو اپنے سر سے یہ بادل ہٹا لیتی تو اچھا تھا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books