aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "سکڑنے"
سکڑنے لگے اپنے خیموں کی جانبوہ ریتی کے ذرے جنہیں آب سورج کی کرنوں نے دی تھی
کھلتے جاتے ہیں سمٹے سکڑے جالگھلتے جاتے ہیں خون میں بادل
زندہ لاشوں کے گلنے سڑنے سے تعفن پھیل رہا ہےخواب بستیاں اجڑ رہی ہیں
سکڑتے لمحے کی ایک سرحد سے تا بہ حد دگر وہی کار ستر پوشیوہ موئے تن ہو کہ تار پنبہ کہ بال و پر عکس آئینہ کے
اپنا احساس دلاتی تھی مجھےبے کلی حسب طلب اس نے نہ مل سکنے کی
اور آنکھیںنہ کہہ سکنے کے کرب میں مبتلا ہو کے
اور گزرے مہ و سال کی دستکوں پرنہ ہو سکنے والوں پہ آنسو بہائے ہیں تم نے
حسن کو اس کےفقط اک لمحہ بھر میں ہی مٹا سکنے کے قابل ہے
شہر کی سب سے بڑی ہوٹل کی چھت کو چھو نہ سکنے سے خفیفنا بلد ٹخنوں کی کمزوری سے دیو عصر کی
دوسروں کی پلکوں پراٹک سکنے کی قوت سے لبریز
اڑ نہ سکنے پہ میرے لگاتار رحم آ رہا ہومگر
خشک پتوں سے سکڑتے ٹوٹتے رشتوں کا غماور تڑختی چھالوں سے کمزور تر ہوتی ہوئی وابستگی کے کرب سے خستہ تر حال
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books