aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "کھدا"
کھدا ہے پتھر پر اپدیشاڑے جب دو فرقوں کی آن
کھدا ہوا ہے مرے پاؤں کی لکیروں میںہر ایک موڑ پہ رکتا ہوا میں گزرا ہوں
ایک دم سے میرے کمرے کا دروازہ کھلااسی بیچ میں کچھ آہٹ ہوئی
میں شیشم کے تنے پر کھدا ہوا آدھا دنچھوٹے چھوٹے خوابوں والی صندوقچی
جس پہ پہلے بھی کئی عہد وفا ٹوٹے ہیںاسی دوراہے پہ چپ چاپ کھڑا رہ جاؤں
ہمارا غالبؔ اعظم تھا چور آقائے بیدلؔ کاسو رزق فخر اب ہم کھا رہے ہیں میرؔ بسمل کا
وہ اک ہجوم مے کشاںہے سوئے مے کدہ رواں
جب سے چمن چھٹا ہے یہ حال ہو گیا ہےدل غم کو کھا رہا ہے غم دل کو کھا رہا ہے
اک شام جو اس کو بلوایا کچھ سمجھایا بیچارے نےاس رات یہ قصہ پاک کیا کچھ کھا ہی لیا دکھیارے نے
یہ دور اپنے براہیم کی تلاش میں ہےصنم کدہ ہے جہاں لا الہ الا اللہ
ہم راکھ لیے ہیں جھولی میںاور سر پہ ہے ساہوکار کھڑا
اچھلتی پھسلتی سنبھلتی ہوئیبڑے پیچ کھا کر نکلتی ہوئی
تیز ہوا کے جھونکے سے دروازہ کھلا ہےاچھا یوں ہے
دیکھتا ہے تو فقط ساحل سے رزم خیر و شرکون طوفاں کے طمانچے کھا رہا ہے میں کہ تو
زردار بے نوا ہے سو ہے وہ بھی آدمینعمت جو کھا رہا ہے سو ہے وہ بھی آدمی
ترے در کے آگے کھڑا ہوںسر و مو پریشاں
اے کہ تجھ کو کھا گیا سرمايہ دار حيلہ گرشاخ آہو پر رہی صدیوں تلک تیری برات
کتنی آنکھوں کو نظر کھا گئی بد خواہوں کیخواب کتنے تری شہ راہوں میں سنگسار ہوئے
روز اک پیچ اور چڑھتا ہے جب نسوں پر،تو جی میں آتا ہے زہر کھا لوں
ساقی کی ہر نگاہ پہ بل کھا کے پی گیالہروں سے کھیلتا ہوا لہرا کے پی گیا
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books