aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "क़मीज़"
جو میں نے کاٹی تھی تھان سے اک قمیضوہ تنگ ہو رہی ہے!''
بس ایک خواب ہے اور خواب کی فصیلیں ہیںقبول کر مری میلی قمیض کا تحفہ
کون سا رنگ پتلون قمیض یا کچھ اورمجھ سے پوچھے بغیر
کتنی قمیض پھٹ گئیں پتلون پھٹ گئےپورے بدن کہیں نہ کہیں سے سمٹ گئے
بٹن قمیض کےاب بھی ٹوٹتے ہیں مگر
قمیض الٹی پہن لیتا ہوں وحشت میںکبھی جوتا نہیں ملتا
اپنے داہنے ہاتھ نوکرانی کی قمیض سے فوراً نکال لیتے ہیںمنکوحہ عورتوں کے پیٹ پر انگوار کاٹتے سفید لومڑ
ابھی گرانیٔ شب میں کمی نہیں آئینجات دیدہ و دل کی گھڑی نہیں آئی
نہ مے میں کچھ کمی رہےقدح سے ہمدمی رہے
نہ سرو میں وہ غرور کشیدہ قامتی ہےنہ قمریوں کی اداسی میں کچھ کمی آئی
میں وہ جنگل تھا جسے کاٹ دیا جاتا ہےمیں وہ در تھا جسے دستک کی کمی کھاتی ہے
لاکھ بیٹھے کوئی چھپ چھپ کے کمیں گاہوں میںخون خود دیتا ہے جلادوں کے مسکن کا سراغ
کیا کمی ہے جو کرو گی مرا نذرانہ قبولچاہنے والے بہت، چاہ کے افسانے بہت
حضور آپ اور نصف شب مرے مکان پرحضور کی تمام تر بلائیں میری جان پر
جو بھاگتے ہوئے بازو مرے جکڑ نہ سکیبڑھایا پیار کبھی کر کے پیار میں نہ کمی
بہت ہوا ہے مگر پھر بھی یہ کمی تو ہےبہت سے ہونٹھوں پہ مسکان آ گئی لیکن
سر سلامت ہے تو کیا سنگ ملامت کی کمیجان باقی ہے تو پیکان قضا اور بھی ہیں
اور بدل لیتے قمیضوں کی طرح!
ان قمیضوں میں ان الجھے ہوئے رومالوں میںاس کے بالوں کی مہک آج بھی آسودہ ہے
وہ شعلہ وہ بجلی وہ جلوہ وہ پرتوسلیماں کی وہ اک کنیز سبک رو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books