aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ख़ुश-फ़हम"
شہر کے شہر کا افسانہ وہ خوش فہم مگر سادہ مسافرکہ جنہیں عشق کی للکار کے رہزن نے کہا: آؤ!
اک ذرا سی چھیڑ کیاپنے دل خوش فہم سے
خوش فہم نگاہوں کی زد پر ہےروشنی کی رفتار سے میں مصروف سفر ہوں
گھسٹتے چلے آئے ہیں رینگتے رینگتےتقدس کو اپنی معافی کی خیرات دینے کے خوش فہم
بہت خوش فہم مت ہوسنا یہ ہے خدا کی جیب اوپر تک بھری رہتی ہے ہر دم
وہ سارے خواب ساری خواہشیں بس دیکھتے ہی دیکھتےدم توڑ دیں گی ان حسیں خوش فہم آنکھوں میں
مکمل تھی زندگیتھے راستے خوش نما
ہم اپنے خواب خوش فہمی سے اٹھےبہت شاداں و فرحاں
خود فہمی کا ارماں ہے تاریکی میں روپوشتاریکی خود بے چشم و گوش!
کچھ اس طرح کے خلامیرے روز و شب میں ہے
ان کی خود فہمی کی جویائی سےپیدا ہوں گے
اے وطن اے لہلہاتی کھیتوں کی سر زمیںاے نگین خاتم پنجاب اے ارض حسیں
گھاس سے بچ کے چلو ریت کو گلزار کہونرم کلیوں پہ چڑھا دو غم دوراں کے غلاف
ہر روز ذرا سی خوش فہمیہر روز کی محفل آرائی
ماں کی خوش فہمی پہ ہنس دیتی تھیاب خود بھی تو
ہاں اسی خوش وقت خاک پاک کے بیٹے ہو تممیں نہ مانوں گا کہ عقل و فہم کے ہیٹے ہو تم
اس نے آغاز سفر کی ساری خوش فہمیبکھرتی دیکھ کر
الٹے لٹکے چیختے ہیںاور خوش فہمی کی مٹی پر لکیریں کھینچتے ہیں
شاید یہ میری خوش فہمی تھیاور آج جب وہ خواب بھی بکھر گیا
اور خوش فہمی مقررہ مذبوحمیری چنگھاڑ صور اسرافیل کا پیش آہنگ ہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books