aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "ज़ेर-ओ-ज़बर"
اے نوحہ گراے راقم افسانۂ زیر و زبر
کہ اختصار حیات ہی وجہ دل کشی ہےجہان زیر و زبر کے جھگڑوں سے
کوشش ہو دنیا میں کوئیخطہ نہ ہو زیر و زبر
وہ پیاسجس نے ستم گروں کا سکون زیر و زبر کیا تھا
بنے کھلونے ٹوٹ رہے ہیںاف یہ گھروندا زیر و زبر ہے
ساتھ میں بیتے شام و سحرقسمت کے وہ زیر و زبر
یہی ہوتا کہ یہ دنیازمیں تا آسماں زیر و زبر ہوتی
عمارت کی زمیں زیر و زبر ہےنئی تعمیر پر میری نظر ہے
دائرے قوسین سن تاریخ اعداد و شمارنقطہ و زیر و زبر تشدید و مد
میرے آقا وہ جہاں زیر و زبر ہونے کو ہےجس جہاں کا ہے فقط تیری سیادت پر مدار
میں آج اپنی آہ کا کرتا ہوں امتحانہوں آسماں زمین نہ زیر و زبر کہیں
رات آخر ہوئی اور بزم ہوئی زیر و زبراب نہ دیکھو گے کبھی لطف شبانہ ہرگز
جس نے ستم گروں کا سکون زیر و زبر کیا تھاستم کے ایواں میں آ گئی ہے
محمل میں وہ بے خواب ہے عالم کی خبر سےکیا دیکھیے! کیا شکل ہوئی زیر و زبر سے
لیکن وطن پہ آفت تازہ ہے آ گئیپھر ہو رہا ہے زیر و زبر امن کا نظام
مٹ گئے تھے اس کی تحریروں کے سب زیر و زبرمیں نے اسٹیٹس کی خاطر کر تو لی شادی مگر
ہو گئی زیر و زبر دیکھ لو دنیا دل کیدل ہی دل میں رہی جاتی ہے تمنا دل کی
ہٹائے وہ پردےجہاں سے ہر اک چیز زیر و زبر کرتا سیلاب اب بھی امنڈتا چلا آ رہا تھا
اک جھیل کے گہرے پانی پر اس وقت جمی ہے میری نظرافکار ہیں ڈانواڈول مرے جذبات ہیں میرے زیر و زبر
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books