aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "मुख़ातिब"
مخاطب ہے بندے سے پروردگارتو حسن چمن تو ہی رنگ بہار
گرچہ وہ حد مناسب سے بڑھا جاتا تھاسب کے سب مہر بہ لب تھے چہ اناث و چہ ذکور
تمہیں بتاؤ میں خود کو کہاں تلاش کروںسوال یہ ہے کہ تم سے ہی کیوں مخاطب ہوں
تنگ آ کے مخاطب ہوا بیوی سے وہ اک روزاے جان وفا مجھ کو بتا سن کے مری بات
لڑکے مرے خوش ہو کے ادھر دیکھ رہے ہیںاخلاص و محبت سے مخاطب ہوں جدھر میں
شرار دل سے منور جہان فردا ہےیہ کون مجھ سے مخاطب ہے اتنی قربت سے
آج پھر مجھ سےمرا کمرہ مخاطب ہے
حریف سنت آزر کلیم جادۂ فنصنم کدے میں مخاطب بتوں کے رب سے تھا
مخاطبآسماں ہے یا زمیں
یوں بھی با لواسطہ ہوتی ہے مخاطب اکثراے مصائب سے الجھتے ہوئے تنہا پیکر
تو پریشاں نہ ہو گر مجھ سے مخاطب ہے کوئیمیں تجھے پیار کا مقسوم بتا سکتا ہوں
میں نے اسے مخاطب کیااور اسے مشکیزے کا پانی ضائع کرنے کا حکم دیا
ہر طرف روح پرور سکوںدل کی گہرائیوں سے مخاطب ہے
مخاطب ہوئی اس طرحتیرا اقرار بالکل بجا ہے
میں آج تم سے مخاطب ہوں میرے ہم وطنوکہ طبع شکوۂ غم آج کچھ زیادہ ہے
میرا قلم اور تمہاری بندوق کا بٹایک ہی درخت کی لکڑی سے بنے ہیں
پھر بھی لوگوں نے وفادار نہ سمجھا ہم کوبزم خوباں میں کوئی ہم سے مخاطب نہ ہوا
پیٹ اس گیدڑ کا جس دم بھر گیااونٹ سے ہو کر مخاطب یوں کہا
جو مخاطب ہوااس کے ہی ہو گئے
ہاں مناسب ہے یہ زنجیر ہوا بھی توڑ دوںاے غم دل کیا کروں اے وحشت دل کیا کروں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books