aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ".dael"
کہتے تھے پہلے شعر کو مصرعہ اٹھا کے پڑھاور اب یہ کہہ رہے ہیں کہ ڈائل گھما کے پڑھ
زہر ہی زہر ہے دنیا کی ہوا تیرے لیےرت بدل ڈال اگر پھولنا پھلنا ہے تجھے
کاٹ کے ڈال دیا جلتے الاؤ میں اسےرات بھر پھونکوں سے ہر لو کو جگائے رکھا
چلتا ہے آدمی ہی مسافر ہو لے کے مالاور آدمی ہی مارے ہے پھانسی گلے میں ڈال
تو جان لینا کہ ہر پتنگے کے ساتھ میں بھی بکھر چکا ہوںتم اپنے ہاتھوں سے ان پتنگوں کی خاک دریا میں ڈال دینا
کمبخت جوانی ڈال گئیگھر پر ہی رہی یا گھر سے گئی
دیتے ہیں اس کے ناچ کو ٹھٹھے کے بیچ ڈالناچے ہے وہ تو فرش کے اوپر قدم سنبھال
اور دائیں پہلو میں اک منزل کا ہے مکاں وہ خالی ہےاور بائیں جانب اک عیاش ہے جس کے ہاں اک داشتہ ہے
آج ہم اپنے دونوں ہاتھجیبوں میں ڈال کر چلیں گے
بسا سکی نہ جو ہونٹوں سے سونے گالوں کوجو میری آنکھوں میں آنکھیں کبھی نہ ڈال سکی
یہ دھڑکنوں کی زباں بولتے ہوئے ابروکمند ڈال رہے ہیں مرے خیالوں پر
جب پڑے ان پہ گردش افلاکاپنی آسائشوں پہ ڈال دے خاک
گلے میں ڈال کے بانہیں جو جھول جاؤ گیمیں آسمان کے تارے بھی توڑ لاؤں گا
میرے اس قفس سے تمبھورے بادلوں کا دل
مری آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر جب مسکراتی تھیمرے ظلمت کدے کا ذرہ ذرہ جگمگاتا تھا
کیا کیا مچی ہیں یارو برسات کی بہاریںپتلی جہاں کسی نے دال اور کڑھی پکائی
آ مری روح پہ بھی ڈال دے اپنا پرتوزندگی کی یہ حسیں آگ مجھے بھی دے دے
سکون جنبش و رم تک تمام شعلہ ہےمگر وہ شعلہ کہ آنکھوں میں ڈال دے ٹھنڈک
جب تلک رشوت نہ لیں ہم دال گل سکتی نہیںناؤ تنخواہوں کے پانی میں تو چل سکتی نہیں
کس قدر تم پہ گراں ایک فقط ناری ہےدال روٹی جسے دینا بھی تمہیں بھاری ہے
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books