aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ".kmha"
میں نے یہ کب کہا تھا محبت میں ہے نجاتمیں نے یہ کب کہا تھا وفادار ہی رہو
پیر گردوں نے کہا سن کے کہیں ہے کوئیبولے سیارے سر عرش بریں ہے کوئی
اس نے کہاسن
کیا کہا اس نے مجھے یاد نہیں ہے لیکناتنا معلوم ہے خوابوں کا بھرم ٹوٹ گیا!
ہمارا غالبؔ اعظم تھا چور آقائے بیدلؔ کاسو رزق فخر اب ہم کھا رہے ہیں میرؔ بسمل کا
یہ شرط نامہ جو دیکھا تو ایلچی سے کہااسے خبر نہیں تاریخ کیا سکھاتی ہے
جو تم نے کہا ہے، فیضؔ نے جو فرمایا ہےسب مایا ہے
جب سے چمن چھٹا ہے یہ حال ہو گیا ہےدل غم کو کھا رہا ہے غم دل کو کھا رہا ہے
روح کیا ہوتی ہے اس سے انہیں مطلب ہی نہیںوہ تو بس تن کے تقاضوں کا کہا مانتے ہیں
اک شام جو اس کو بلوایا کچھ سمجھایا بیچارے نےاس رات یہ قصہ پاک کیا کچھ کھا ہی لیا دکھیارے نے
اچھلتی پھسلتی سنبھلتی ہوئیبڑے پیچ کھا کر نکلتی ہوئی
دیکھتا ہے تو فقط ساحل سے رزم خیر و شرکون طوفاں کے طمانچے کھا رہا ہے میں کہ تو
زردار بے نوا ہے سو ہے وہ بھی آدمینعمت جو کھا رہا ہے سو ہے وہ بھی آدمی
رات اندھیرے نے اندھیرے سے کہاایک عادت ہے جئے جانا بھی
یہ تم نے ٹھیک کہا ہے تمہیں ملا نہ کروںمگر مجھے یہ بتا دو کہ کیوں اداس ہو تم
اے کہ تجھ کو کھا گیا سرمايہ دار حيلہ گرشاخ آہو پر رہی صدیوں تلک تیری برات
جو کچھ تھا دیا ہم نےاور دل سے کہا ہم نے
کتنی آنکھوں کو نظر کھا گئی بد خواہوں کیخواب کتنے تری شہ راہوں میں سنگسار ہوئے
روز اک پیچ اور چڑھتا ہے جب نسوں پر،تو جی میں آتا ہے زہر کھا لوں
میں نے اس سے یہ کہایہ جو دس کروڑ ہیں
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books