aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ ".rjhm"
اے عشق! خودارا! رحم و کرم معصوم ہیں ہم نادان ہیں ہمنادان ہیں ہم ناشاد نہ کر
تم اپنے حسن کی رعنائیوں پہ رحم کرووفا فریب ہے طول ہوس ہے کچھ بھی نہیں
بے رحم تھا چومکھ پتھراؤیہ کانچ کے ڈھانچے کیا کرتے
بے رحم زمانے کو اب چھوڑ رہے ہیں ہمبے درد عزیزوں سے منہ موڑ رہے ہیں ہم
آج کل تو ہر نظر میں رحم کا انداز ہےکچھ طبیعت کیا نصیب دشمناں ناساز ہے
نہ جانے کب کا گلا سڑا ہےیہ آپ سے رحم چاہتا ہے
نہایت ہی سفاکسخت بے رحم
جب تک میرے رحم سے بچے کی تخلیق کا خون بہے گاجب تک میرا رنگ ہے تازہ
یا کبھی رحم کے جذبے سے حرارت پا کرچار چھ پیسے انہیں بخش دیا کرتے ہیں
جسے یاد بال و پری نہ ہوکسی راہرو سے امید رحم و کرم لیے
ایک ساتھی بھی تہ خاک یہاں سوتی ہےعرصۂ دہر کی بے رحم کشاکش کا شکار
درد بے رحم ہےجلاد ہے درد
رحم آ گیا حضور کو حالت پہ قوم کیپھر کیا تھا موجزن ہوا دریا فیض عام
کہتی ہے رحم کھا کر یوں ایک ماہ طلعتیہ شہری نوجواں تھا کس درجہ خوبصورت
مجھ کو چگی داڑھی والے اکبرؔ کی کھسیانی ہنسی پر.....رحم آتا ہے
وہ رحم و کرم ہے بالآخر مجھ کو تو سہیلؔ اس پر ہے یقیںبس اس کی عنایت کا یاروں اظہار یہ پہلی بارش ہے
تم نے لکھا ہے مرے خط مجھے واپس کر دواب جو چاہو وہ کرو رحم و کرم ہو کہ ستم
اے خدائے بہاراں ذرا رحم کران کی مردہ رگوں کو نمو بخش دے
رات کی اڑتی ہوئی راکھ سے بوجھل ہے نسیمیوں عصا ٹیک کے چلتی ہے کہ رحم آتا ہے
رحم اے نقاد فن یہ کیا ستم کرتا ہے توکوئی نوک خار سے چھوتا ہے نبض رنگ و بو
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books