aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "hashiish"
ساحر الموط نے تجھ کو دیا برگ حشيشاور تو اے بے خبر سمجھا اسے شاخ نبات
ہمارے حشیش بھرے سگریٹوں کا دھواں تمہاری مشینوں کے عذاباور ملوں کی چمنیوں سے نکلنے والے زہر کا نتیجہ ہے
مرے جد ہاشم عالی گئے غزہ میں دفنائےمیں ناقے کو پلاؤں گا مجھے واں تک وہ لے جائے
خیال ہی خیال میں، وہ حاشیہ نگاریاںجو دے گیا فریب وہ، شباب ڈھونڈھتا ہوں میں
میں اور بھی کالا ہو گیا ہوںیہ حاشیے میں لکھا ہوا ہے:
یوں جواب کاپی پر حاشیے لگاتے ہیںدائرے بناتے ہیں
کسی حاشیے پہ رقم نہ ہوںمیں فریب خوردۂ برتری
متن کے سب حاشیےجن سے عیش خام کے نقش ریا بنتے رہے!
اک سیہ ماتمی حاشیہ بن دیا ہےہوا اس سے کہنا
قبضہ سے تیرگی کے سحر چھوٹنے کو تھیمشرق کے حاشیے میں کرن پھوٹنے کو تھی
وہ ہمجولیوں میں لگا قہقہہمراثن جو بن کر اٹھیں ہاشمہؔ
سراغ جنت الموط کے طالب ہیں دونوں ایک سادھو سےحشیشی نشے کے دریا میں غوطے کھا رہے ہیں
منصورؔ منوہرؔ دولتؔ اور ہاشمؔ کی سبک تحریروں میںدل ساتھ دھڑکتے آئے ہیں خود ساز پتا دے دیتے ہیں
میرا کام بھی تو سنتے جاؤمیں حاشیہ اندھی ہوں
اپنے دائیں ہاتھ کی انگلی سےاک بے حاشیہ تصویر کھینچوں
خواب ہائے عیش کو کیا ہو گیایہ ہی افسانہ ہے کیا تھا کیا ہوا
چہرے کی کتاب کے ورق پر!زخموں نے جو حاشیے لکھے ہیں
جہاں پر بات مبہم ہے جسے تفصیل لازم ہےوہاں پر حاشیہ دینا
مجھے پتہ ہےمیرا دکھی ہونا
کس شان سے جیتے تھے یہاں خار ہوئے کیوںسوچا ہے کبھی حاشیہ بردار ہوئے کیوں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books