aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "kha.De"
ایک ہی صف میں کھڑے ہو گئے محمود و ایازنہ کوئی بندہ رہا اور نہ کوئی بندہ نواز
مگر حقیقت میںپیڑ اپنی جگہ کھڑے ہیں
وہ پیڑ جن کے تلے ہم پناہ لیتے تھےکھڑے ہیں آج بھی ساکت کسی امیں کی طرح
جہاں پہ ہم تم کھڑے ہیں دونوںسحر کا روشن افق یہیں ہے
ڈھیر سے سائے پکڑنے کے لیے بھاگتے ہیںتم نے ساحل پہ کھڑے گرجے کی دیوار سے لگ کر
رو کر کہا خموش کھڑے کیوں ہو میری جاںمیں جانتی ہوں جس لیے آئے ہو تم یہاں
جنہیں کوئے یار عزیز تھاجو کھڑے تھے مقتل عشق میں
یا ساتھیوں میں اپنے پاؤں سے پاؤں جوڑےبادل کھڑے ہیں سر پر برسے ہیں تھوڑے تھوڑے
چپ چپ اور حیران کھڑے ہیںکون ہے میں
جب ٹھہر کر ادھر ادھر دیکھاپاس اک گائے کو کھڑے پایا
وہی قیامت ہے قد بالا وہی ہے صورت، وہی سراپالبوں کو جنبش، نگہ کو لرزش، کھڑے ہیں اور مسکرا رہے ہیں
کوٹھوں کی ممٹیوں پہ حسیں بت کھڑے ہوئےسنسان ہیں مکان کہیں در کھلا نہیں
اور وقت بھی باسی تھا میں جب شہر میں آیاہر شاخ سے لپٹے ہوئے سناٹے کھڑے تھے
افلاک سے یا کاہکشاں ٹوٹ پڑی ہےیا کوئی حسینہ ہے کہ بے پردہ کھڑی ہے
گماں گزرنے لگا ہم کھڑے ہیں صحرا میںفریب کھانے کی جا رہ گئی، نہ سپنے رہے
بیس برس سے کھڑے تھے جو اس گاتی نہر کے دوارجھومتے کھیتوں کی سرحد پر بانکے پہرے دار
کیسے کیسے بھیم کھڑے ہیںجھرنے گر گر پاؤں پڑے ہیں
شہ دروازے پر کچھ پہرے دار کھڑے ہیںجو مجھ سے اور مجھ جیسے دل والوں کی
ایک آیا گیا دوسرا آئے گا دیر سے دیکھتا ہوں یوں ہی رات اس کی گزر جائے گیمیں کھڑا ہوں یہاں کس لیے مجھ کو کیا کام ہے یاد آتا نہیں یاد بھی ٹمٹماتا
ہم نہ اس صف میں تھے اور نہ اس صف میں تھےراستے میں کھڑے ان کو تکتے رہے
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books