aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "khaaliq"
کیوں خالق و مخلوق میں حائل رہیں پردےپیران کلیسا کو کلیسا سے اٹھا دو
حتٰی کہ اپنے زہد و ریاضت کے زور سےخالق سے جا ملا ہے سو ہے وہ بھی آدمی
ہم بند شب و روز میں جکڑے ہوئے بندےتو خالق اعصار و نگارندۂ آنات
دنیا میں لے کے شاہ سے اے یار تا فقیرخالق نہ مفلسی میں کسی کو کرے اسیر
وہ آنکھ جس کے بناؤ پہ خالق اترائےزبان شعر کو تعریف کرتے شرم آئے
جس جا پہ ہانڈی چولہا توا اور تنور ہےخالق کی قدرتوں کا اسی جا ظہور ہے
تقصیر میری خالق عالم بحل کرےآسان مجھ غریب کی مشکل اجل کرے
تخلیق عظیم ہے کہ خالقانسان جواب چاہتا ہے
ایسے الزام کہ خود اپنے تراشے ہوئے بتجذبۂ کاوش خالق کو نگوں سار کریں
دفن کر دے گا جو خالق کو بھی مخلوق سمیتاور یہ آبادیاں بن جائیں گی پھر ریت ہی ریت
میں لفظوں کا آقاتخیل کا خالق
مسکرا کر خالق ارض و سما نے دی ندااے غزال مشرقی آ تخت کے نزدیک آ
کچھ بچ بھی گئی ہیں پٹنے سے کچھ مار بھی کھائے بیٹھے ہیںتجھ سے تو ہمیں کوئی شکوہ اے خالق صبح و شام نہیں
سجا سنوار کے جس کو ہزار ناز کیےاسی پہ خالق کونین شرمسار سا ہے
حاضری اب کون بولے کون اب آئے گا لیٹکالج اور اسکول ہیں سنسان خالی ان کے گیٹ
سدا گفتگو سو طرح گفتگو کیذہانت کے پتلے محبت کے خالق فقط یہ بتا دے
یہ لفظ سقراط لفظ عیسیٰمیں ان کا خالق یہ میرے خالق
تخلیق یہ سوز محنت کی، اور فطرت کے شہکار بھی ہیںمیدان عمل میں لیکن خود، یہ خالق بھی معمار بھی ہیں
یہ عورت ہےاسے تم سات پردوں میں چھپاؤ
کراماً کاتبین اعمال نامہ لکھ کے لے جائیںدکھائیں خالق کون و مکاں کو اور سمجھائیں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books