aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "sage"
نسخہ اک طب کا جس کو آتا ہےسگے بھائی سے وہ چھپاتا ہے
من کا چین اڑا دیتے ہیںسگے سمبندھی کی مرتیو
وہ اس طرح بڑھا کہ جیسے نان خشک پر کوئیسگ گرسنہ گر پڑے
سگ خوں خار کو انسان نہیں کہتے ہیںدشمن جاں کو نگہبان نہیں کہتے ہیں
آج میری آنکھوں میں خواب ہیں نہ منظر ہیںمیں سگ ملامت کی سن رہا ہوں آوازیں
اور سگ تازی سا چوکیدار ان کے پاس بیٹھوںوحدت و توحید کا پیغام سن کر
میں سگ در ہوں مری تجھ سے سگائی ہے!
سگ گرسنہ کی مانند چاٹتا تھا اسےبرا تھا بھوک سے کچھ اس قدر غریب کا حال
سگ ہم سفر اور میںوہاں آ گئے ہیں
سفر کی رات تعاقب میں ہے سگ مامورنشان پا سے سراغ بدن نکالے گا
حاکم شہر بھی مجمع عام بھیتیر الزام بھی سنگ دشنام بھی
ہے اہل دل کے لیے اب یہ نظم بست و کشادکہ سنگ و خشت مقید ہیں اور سگ آزاد
زباں پر ذائقہ آتا تھا جو صفحے پلٹنے کااب انگلی کلک کرنے سے بس اک
سبک اس کے ہاتھوں میں سنگ گراںپہاڑ اس کی ضربوں سے ریگ رواں
کوئی سانس بھرے مرے پہلو میں کوئی ہاتھ دھرے مرے شانے پراور دبے دبے لہجے میں کہے تم نے اب تک بڑے درد سہے
زندگانی کی حقیقت کوہ کن کے دل سے پوچھجوئے شير و تيشہ و سنگ گراں ہے زندگی
تمہاری یادوں کے جسم پر نیل پڑ گئے ہیں''ایک اور صفحے پہ یوں لکھا ہے:
جس کے پروانوں میں مفلس بھی ہیں زردار بھی ہیںسنگ مرمر میں سمائے ہوئے خوابوں کی قسم
کوئی جبیں نہ ترے سنگ آستاں پہ جھکےکہ جنس عجز و عقیدت سے تجھ کو شاد کرے
ہوں جو الفاظ کے ہاتھوں میں ہیں سنگ دشنامطنز چھلکائے تو چھلکایا کرے زہر کے جام
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books