aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "sahii"
شرط انصاف ہے اے صاحب الطاف عمیمبوئے گل پھیلتی کس طرح جو ہوتی نہ نسیم
تاج تیرے لیے اک مظہر الفت ہی سہیتجھ کو اس وادیٔ رنگیں سے عقیدت ہی سہی
پر مرے گیت ترے دکھ کا مداوا ہی نہیںنغمہ جراح نہیں مونس و غم خوار سہی
وہ نوحوں کے ادب کا طرز تو پہچانتی ہوگیاسے کد ہوگی شاید ان سبھی سے جو لپاڑی ہوں
مجھ کو کہنے دو کہ میں آج بھی جی سکتا ہوںعشق ناکام سہی زندگی ناکام نہیں
ہم امن چاہتے ہیں مگر ظلم کے خلافگر جنگ لازمی ہے تو پھر جنگ ہی سہی
میں جانتی ہوں کہ تم سن نہیں رہے مری باتسماج جھوٹ سہی پھر بھی اس کا پاس کرو
جیسے بیگانے سے اب ملتے ہو ویسے ہی سہیآؤ دو چار گھڑی میرے مقابل بیٹھو
لا کوئی نغمہ کوئی صوت تری عمر درازنوحۂ غم ہی سہی شور شہادت ہی سہی
ایک ہی رات سہی گرمیٔ ہنگامۂ عشقایک ہی رات میں جل مرتے ہیں پروانے بہت
جو سہی ہیں وارداتیںجو گزر گئیں ہیں راتیں
آئی ڈی جب سے ملی ہے مجھے ہمسائی کیاچھی لگتی ہے طوالت شب تنہائی کی
گداز جسم قبا جس پہ سج کے ناز کرےدراز قد جسے سرو سہی نماز کرے
تیری محبوب نگاہوں کا پیام تجدیداک تلافی ہی سہی میری تمنا تو نہیں
تیرے جلوے کسی زردار کی میراث سہیتیرے خاکے بھی مرے پاس نہیں رہ سکتے
مرے مکان کے آگے ہے ایک چوڑا صحن وسیعکبھی وہ ہنستا نظر آتا ہے کبھی وہ اداس
لبیب ہر نوائے ساز گار کی نفی سہی!)مگر ہمارا رابطہ وصال آب و گل نہیں، نہ تھا کبھی
اہل دنیا کے لیے ننگ سہیرونق انجمن یار ہوں میں
سختی سہی نہیں کہ اٹھائی کڑی نہیںدنیا میں کیا کسی پہ مصیبت پڑی نہیں
تیرا ملنا خوشی کی بات سہیتجھ سے مل کر اداس رہتا ہوں
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books