aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "shiraakat"
یہ شکایت نہیں ہیں ان کے خزانے معمورنہیں محفل میں جنہیں بات بھی کرنے کا شعور
کتاب ملت بیضا کی پھر شیرازہ بندی ہےیہ شاخ ہاشمی کرنے کو ہے پھر برگ و بر پیدا
کئی دنوں سے شکایت نہیں زمانے سےمری تلاش تری دل کشی رہے باقی
ہے مگر کیا اس یہودی کی شرارت کا جوابوہ کلیم بے تجلی وہ مسیح بے صلیب
تیری سانسوں کی تھکن تیری نگاہوں کا سکوتدر حقیقت کوئی رنگین شرارت ہی نہ ہو
مجھے تمہارے تغافل سے کیوں شکایت ہومری فنا مرے احساس کا تقاضا ہے
سرخ ہونٹوں پر شرارت کے کسی لمحے کا عکسریشمیں بانہوں میں چوڑی کی کبھی مدھم کھنک
تخم جس کا تو ہماری کشت جاں میں بو گئیشرکت غم سے وہ الفت اور محکم ہو گئی
کچھ تمہارے لیے آنکھوں میں چھپا رکھا ہےدیکھ لو اور نہ دیکھو تو شکایت بھی نہیں
تم سے ویسے تو نہیں کوئی شکایتلیکن
فرمایا شکایت وہ محبت کے سبب تھیتھا فرض مرا راہ شریعت کی دکھانی
اب نہ ہیجان و جنوں کا نہ حکایات کا وقتاب نہ تجدید وفا کا نہ شکایات کا وقت
میں زیر سایۂ امید جس کے بڑھ نہ سکاوہ ماں میں جس سے شرارت کی داد پا نہ سکا
کوئی کر رہا تھا کسی کی شکایتغرض روز ڈھاتی تھی تازہ قیامت
کیا کچھ نہ ملا ہے جو کبھی تجھ سے ملے گااب تیرے نہ ملنے کی شکایت نہ کریں گے
وہ مجھے بھول گئی اس کی شکایت کیا ہےرنج تو یہ ہے کہ رو رو کے بھلایا ہوگا
بیاں کروں نہ کبھی اپنے دل کی حالت کونہ لاؤں لب پہ کبھی شکوہ و شکایت کو
بڑا پاگل ہوں جان جاںیہ بھی کیا وقت ہے کوئی شکایت کا
بدلتے موسم کی کیفیت کے ہیں رنگ پنہاں اسی دھنک میںکشش شرارت و جاذبیت کے شوخ رنگوں نے اس دھنک کو عجیب پیکر عطا کیا ہے اک ایسا منظر عطا کیا ہے
اس نے نہ ٹھہرنے دیا پہروں مرے دل کوجو تیری نگاہوں میں شکایت مری جاں تھی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books