تلاش کے نتائج
تلاش کا نتیجہ "tarh-e-baag-e-taaza"
نظم کے متعلقہ نتیجہ "tarh-e-baag-e-taaza"
نظم
ہاں دیکھا کل ہم نے اس کو دیکھنے کا جسے ارماں تھا
وہ جو اپنے شہر سے آگے قریۂ باغ و بہاراں تھا
ابن انشا
نظم
دل کی نہ پوچھو کیا کچھ چاہے دل کا تو پھیلا ہے دامن
گیت سے گال غزل سی آنکھیں ساعد سیمیں برگ دہن
ابن انشا
نظم
ملال ایسا بھی کیا جو ذہن کو ہر خواب سے محروم کر دے
جمال باغ آئندہ کے ہر امکان کو معدوم کر دے