aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "tashakkur"
صبا ہمارے رفیقوں سے جا کے یہ کہنابصد تشکر و اخلاص و حسن و خوش ادبی
تشکر کی اسی ساعت کے اندرتین سو لاشیں سمندر سے نکالی جا چکی تھیں
تمہیں ملی ہوئی نعمتوں کے تشکر میںجھکی رہنے والی بریزئر
ہنر مند ہاتھوں کی مٹی سےمیں نے بنایا
اور دل تشکر سے بھرتا تھاسارہ کے خاوند کا دل
تو نے دیکھی ہے وہ پیشانی وہ رخسار وہ ہونٹزندگی جن کے تصور میں لٹا دی ہم نے
غرض تصور شام و سحر میں جیتے ہیںگرفت سایۂ دیوار و در میں جیتے ہیں
یہ روپہلی چھاؤں یہ آکاش پر تاروں کا جالجیسے صوفی کا تصور جیسے عاشق کا خیال
دل و جاں اور آسائش یہ اک کونی تمسخر ہےحمق کی عبقریت ہے سفاہت کا تفکر ہے
ہم راتوں کو اٹھ کر روتے ہیں رو رو کے دعائیں کرتے ہیںآنکھوں میں تصور دل میں خلش سر دھنتے ہیں آہیں بھرتے ہیں
اگر یہ سچ ہےتو ہر تصور کی حد سے باہر
یہ کس طرح یاد آ رہی ہو یہ خواب کیسا دکھا رہی ہوکہ جیسے سچ مچ نگاہ کے سامنے کھڑی مسکرا رہی ہو
اپنے ماضی کے تصور سے ہراساں ہوں میںاپنے گزرے ہوئے ایام سے نفرت ہے مجھے
نہ وہ نشاط تصور کہ لو تم آ ہی گئےنہ زخم دل کی ہے سوزش کوئی جو سہنی ہو
میں نے پھر تیرے تصور کے کسی لمحے میںتیری تصویر پہ لب رکھ دیے آہستہ سے!
اک شہنشاہ نے بنوا کے حسیں تاج محلتاج اک زندہ تصور ہے کسی شاعر کا
جس میں صدیوں کے تحیر کے پڑے ہوں ڈورےکیا تجھے روح کے پتھر کی ضرورت ہوگی
دنیا میں لے کے شاہ سے اے یار تا فقیرخالق نہ مفلسی میں کسی کو کرے اسیر
نا بینے نہ سیٹھ نہ ٹھاکرپینٹھ نہیں چوپال نہیں ہے
غرض وہ حسن جو محتاج وصف و نام نہیںوہ حسن جس کا تصور بشر کا کام نہیں
Jashn-e-Rekhta 10th Edition | 5-6-7 December Get Tickets Here
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books