aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "thikaanaa"
نہ پوچھ اقبالؔ کا ٹھکانا ابھی وہی کیفیت ہے اس کیکہیں سر راہ گزار بیٹھا ستم کش انتظار ہوگا
وہ بے فکر دنیا وہ لفظوں کے دفترکہ جن کا سرا تھا نہ کوئی ٹھکانہ
ہر اک قدم پہ لگتی ہے ٹھوکروں پہ ٹھوکرجا کر رہوں کہاں پر ملتا نہیں ٹھکانا
نام ترا رہ گیر کی لکڑیتو ہے ٹھکانا مسکینوں کا
اپنا کہیں بھی ٹھکانا نہیںشام ہونے کو ہے
رمنا دل انشاؔ کا اب تیرا ٹھکانا ہواب کوئی بھی صورت ہو اب کوئی بہانا ہو
اگر ہے ان کا کہیں کوئی آخری ٹھکاناتو وہ کہاں ہے
یہ سرائے ہے یہاں کس کا ٹھکانا ڈھونڈویاں تو آتے ہیں مسافر سو چلے جاتے ہیں
ہے دل کی مسند ٹھکانہ اس کاوجود میرا گھرانا اس کا
جس حسن کے جلووں کی نہ حد ہے نہ ٹھکانااس حسن جہاں تاب کی تنویر یہی ہے
وہ آپ کی کرسی ہے یہ اپنا ٹھکانا ہےمارو نہ ہمیں ڈیڈی بچپن کا زمانہ ہے
وہ تلون کہ نہیں جس کا ٹھکانہ کوئیاس کے انداز کہن آج نئے طور کے ہیں
کسی سبز وادی میں اپنا نشیمنیا صحن چمن کو ٹھکانہ بناتے
میں قوم کی اونچی ہوں بڑا میرا گھراناوہ ذات کی گھٹیا ہے نہیں اس کا ٹھکانا
معمار ہوں فردا کاامروز ٹھکانہ ہے
''تو کہاں جائے گی کچھ اپنا ٹھکانہ کر لےہم تو کل خواب عدم میں شب ہجراں ہوں گے''
جب مجھے مندر و مسجد میں ٹھکانا نہ ملاکل حقارت سے جو کہتے تھے بھکارن مجھ کو
محبت پر فدا سارا زمانہمحبت کا ہر اک دل میں ٹھکانہ
بڑی ہیں سب سے ہماری نانی سناتی ہیں وہ ہمیں کہانیزباں پہ ذکر خدا ہے جاری ٹھکانا ان کا ہے چارپائی
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books