aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair
jis ke hote hue hote the zamāne mere
تلاش کا نتیجہ "zarf-o-zamiir"
دل رہیں ہیں صومعۂ دستار رہن میکدہتھا ضمیر جعفریؔ بھی اک مزے دار آدمی
کسے بتائیںضمیر و ظرف بشر پہ موقوف ہیں مسائل
نغمۂ بلبل ہو یا آواز خاموش ضمیرہے اسی زنجیر عالمگیر میں ہر شے اسیر
کہ اہل ظرف و غریبان شہر احساساتترس رہے ہیں سخن ہائے گفتنی کے لیے
وہ بھی ظرف سرخوشی کی داد دیتے تھے اسےایک سناٹا ہے اب ہر رہگزر پر چار سو
ہاں مگر جام اٹھانا ہے تو تو سوچ ضرورظرف مے خوار سے قائم ہے وقار مے خوار
تجھے کیا ظرف زریں یاسفالی جام ہے ساقی
محبت ظرف آدم تولتی ہےمحبت خامشی میں بولتی ہے
لگاؤں جب لبوں سے ظرف آب میںتو میرے منہ سے دل مرا نکل پڑے
سچ بتا کون چھپا ہے اس میںظرف انسان میں وسعت یہ کہاں سے آئے
گرچہ بالکل بے گنہ تھا ہو گیا لیکن وزیریعنی اک جھونکا جو آیا بجھ گئی شمع ضمیر
انسان کے پردے میں خدا دیکھ رہا ہوںمیں ظرف نظر سے بھی سوا دیکھ رہا ہوں
وہ سرد رات جبکہ سفر کر رہا تھا میںرنگینیوں سے ظرف نظر بھر رہا تھا میں
ظرف نیساں چاہتی ہے قلزم آشامی تریبرگ گل کی طرح شبنم کے لئے ترسا نہ کر
نہ اب وہ رشتۂ زنار ہے نہ ظرف وضوتمام طوق و سلاسل پگھلنے والے ہیں
فضا کا سوگ اترا آ رہا ہے ظرف ہستی میںنگاہ شوق روح آرزو کجلائی جاتی ہے
اے ظرف دید تو ہی بتا بزم طور سےجلوہ جو اٹھ گیا ہے تو منظر کو کیا کروں
اس کی دانائی کا حاصل ناخن عقدہ کشاتابناکئ ضمیر و زیرکی کا آفتاب
جو دیکھتا ہوں جو سچ ہے کروں گا وہ تحریرمتاع ہر دو جہاں بھی نہیں بہائے ضمیر
انگلیاں خون سے تر دل کم ظرف کو ہے واہمۂ عرض ہنردن کی ہر بات ہوئی بے توقیر
Devoted to the preservation & promotion of Urdu
A Trilingual Treasure of Urdu Words
Online Treasure of Sufi and Sant Poetry
World of Hindi language and literature
The best way to learn Urdu online
Best of Urdu & Hindi Books