Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

اجنبی اور ملکی باشندے

رابرٹ ٹالمین

اجنبی اور ملکی باشندے

رابرٹ ٹالمین

MORE BYرابرٹ ٹالمین

    اجنبی اشخاص ہو جاتے ہیں محو

    دیکھ کر ایک پوپلی بڑھیا کی پیلی سی ہنسی

    اور

    انہیں محسوس ہوتا ہے کہ اس میں حسن ہے

    اصل باشندے مگر اس ملک کے

    گھورتے ہیں اس طرح بڑھیا کی جانب قہر سے

    جیسے ان کی آنکھیں کیا ہیں کوئلے دہکے ہوئے

    اجنبی آپس میں کہہ سکتے ہیں یوں

    دیکھو دیکھو کیسا ہے طرز لباس

    دیکھو ان کپڑوں کو جو ہیں اس عجب ملکہ کے

    تن پر زیب تن

    ملکی باشندے

    گزر جاتے ہیں منہ کو پھیر کے

    ان سے یہ برداشت ہو سکتا نہیں

    ہم وطن عورت کا جسم بد نما ہو روبرو

    چیتھڑوں سے جھانکتا مکروہ گوشت

    اس کا نظارہ کریں

    ہے یہ ان کے واسطے تکلیف دہ

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے