ایک خوف
جس دن میں مروں گا
اپنی تمام پسندیدہ کتابوں کو اپنے ساتھ لے جاؤں گا
اپنی قبر کو ان تمام دوستوں کی تصویروں سے پر کر دوں گا جنہیں میں پسند کرتا ہوں
اور اس بات سے خوش رہوں گا کہ میرے پاس ایک چھوٹا سا کمرہ ہے
مستقبل کے خوف کے بغیر
میں لیٹ جاؤں گا اور سگریٹ سلگاؤں گا
اور روؤں گا ان تمام لڑکیوں کے لئے
جنہیں میں پسند کرتا تھا اور بانہوں میں بھر لینا چاہتا تھا
لیکن ہر خوشی کے اندر
ایک بڑا خوف چھپا ہوا ہے
خوف اس بات کا
کہ صبح سویرے
کئی میرے شانہ کو جھنجھوڑے
اور کہے
صابیر، اٹھو
کام پر چلتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.