جب میری یاد
جب میری مدھم پڑتی یاد
آدھی رات کے بعد چلنے والی ٹراموں کی طرح
صرف بڑے اسٹیشنوں پر رکنے لگے گی
میں تمہیں بھولوں گا نہیں
میں یاد کروں گا
تمہاری آنکھوں کی خاموشی
اور کبھی ختم نہ ہونے والی شام کو
اپنے کندھے پر تمہاری گھٹی گھٹی سسکیوں کو
جنہیں برف کے گالوں کی طرح
انگلیوں سے جھاڑا نہیں جا سکتا
رخصت کی گھڑی آئی
میں بچھڑ کر تم سے دور چلا گیا
زندگی میں ایسا ہوتا ہی رہتا ہے
لیکن کسی رات پہنچ جائیں گی کسی کی انگلیاں
تمہارے بالوں کو سہلانے
کڑے کوسوں کا سفر کرتی
میری دور افتادہ انگلیاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.