کسی کی یاد
دلچسپ معلومات
(دشیکسپیر کے سانٹ بعنوان FORTUNE AND MEN'S EYES کا ترجمہ)
حال پر اپنے جو پڑتی ہیں نگاہیں میری
کبھی تقدیر سے نالاں کبھی خود سے برہم
آسماں کو بھی ہلا دیتی ہیں آہیں میری
ساکن عرش سے کرتا ہوں شکایت پیہم
کاش بر آتی کوئی تو مرے دل کی امید
کوئی محبوب کوئی چاہنے والا ہوتا
کچھ ہنر ہوتا ہنر میں نظر آتی تجدید
رنگ ڈھنگ اپنا زمانے سے نرالا ہوتا
اس طرح خود سے جو بیزار سا ہو جاتا ہوں
ناگہاں جان وفا تیرا خیال آتا ہے
جیسے ہنگام سحر مرغ پر افشاں ہو کر
گیت گاتا ہوا گردوں پہ پہنچ جاتا ہے
پھر تری یاد میں جب محو میں ہو جاتا ہوں
تاجداروں کو بھی خاطر میں نہیں لاتا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.