لکنت
لکنت معذوری نہیں
یہ تو ایک طرز گفتگو ہے
لکنت خاموشی ہے
جو در آتی ہے
لفظ اور اس کے معنی کے درمیان
بالکل اسی طرح جیسے لولے پن
کی خاموشی جو در آتی ہے
لفظ اور تعامل کے درمیان
لکنت زبان پر مقدم ہے
یا مؤخر
یہ صرف ایک لہجہ ہے
یا اپنے آپ میں ایک زبان
یہ سوالات ایسے ہیں
کہ ماہرین لسانیات بھی ہکلانے لگتے ہیں
ہم ہکلاتے ہیں تو گویا
ہم پیش کرتے ہیں قربانی
خداوند معانی کے حضور
تمام لوگ جب لکنت زدہ ہوں
تو لکنت بن جاتی ہے ان کی مادری زبان
جس طرح اب ہمارا معاملہ ہے
شاید خدا بھی ضرور ہکلایا ہوگا
اس وقت
جب اس نے انسان کی تخلیق کی ہوگی
یہی وجہ ہے کہ انسانوں کے تمام الفاظ
مختلف المعانی ہیں
یہی وجہ ہے کہ جو کچھ بھی وہ کہتا ہے
اپنی عبادتوں سے لے کر اپنے احکامات تک
ہکلا کر کہتا ہے
شاعری کی طرح
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.